ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آج سنیچر کو ترکمنستان کے نیشنل لیڈر قربانقلی محمد اف کے ٹیلیفون کے جواب میں، دونوں ملکوں کے درمیان باہمی روابط اور خاص طور پر اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی میدانوں میں تعاون میں فروغ کو اطمینان بخش قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ملکوں کے اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس جو عنقریب، تہران میں ہوگا، باہمی سمجھوتوں پر عمل درآمد میں تیزی لائے گا اور تعاون کی سطح بڑھانے میں موثر واقع ہوگا۔
صدر ایران نے " صلح واعتماد" کے زیر عنوان بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر،جو 2025 کو"صلح واعتماد" کا سال قرار دینے کی ترکمنستان کی تجویزمنظور کئے جانے کی مناسبت سے منعقد ہورہا ہے، شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صلح و اعتماد وہ گمشدہ ہے جس کی آج کے انسان کو ضرورت ہے اور آپ کی یہ تجویز قاتل تعریف ہے۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس گفتگو میں کیسپین سی میں پانی کی سطح کم ہونے اور ماحول حیات کے لئے خطرات بڑھنے پر ترکمنستان کے قومی رہبر کی تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس حوالے سے کیسپین سی کے ساحلی ملکوں کے سربراہوں کے اجلاس کی تجویز کا خیر مقدم کرتا ہوں اور اپنے وزیر خارجہ کو اس اجلاس کی تیاری کے لئے دیگر ساحلی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہم آہنگی کی ذمہ داری سونپوں گا ۔
انھوں نے اسی کے ساتھ بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ کے حادثے پر ترکمنستان کے رہبر کے اظہار افسوس اور ہمدردی کا شکریہ ادا کیا۔
ترکمنستان کے رہبر نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں، باہمی احترام اور مفادات کی بنیاد پر دونوں ملکوں کے روابط میں فروغ پر خوشی کا اظہار اور اس حوالے سے صدر ایران ڈاکٹر پزشکیان کے کردار کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ترکمنستان اپنے پڑوسی اور دیرینہ دوست ملک ایران کے ساتھ روابط اور تعاون میں ہمہ گیر توسیع کا خواہشمند ہے۔
آپ کا تبصرہ