عراقچی: مذاکرات کی انداز اور رفتار اطمینان بخش ہے/  تہران واشنگٹن اختلافات کے زیادہ جائزہ کی ضرورت ہے

 تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات میں ایرانی ٹیم کے سربراہ سید عباس عراقچی نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیئے

 ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنی گفتگو کے آغاز میں، شہید رجائی بندرگاہ کے حادثے اور چند ایرانی ہم وطنوں کے جاں بحق ہونے کے سانحے پر تعزیت پیش کی اور زخمیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

 سید عباس عراقچی نے مسقط میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں، حکومت عمان کی ثالثی اور مذاکرات کے لئے ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات کی قدردانی کی ۔

انھوں نے کہا کہ اس بار کے مذاکرات گزشتہ مذاکرات سے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ انجام پائے اور ہم نے بعض موضوعات میں زیادہ تفصیل سے اور زیادہ تکنیکی گفتگو کی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ مذاکرات کے اس دور میں، ماہرین کی موجودگی بہت مفید رہی اور ہم نے کئی بار تحریری طور پر نظریات کا تبادلہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ  بالواسطہ مذاکرات میں، تکنیکی بحث میں دقت کی ضرورت ہوتی ہے، اس لئے تحریری طور پر موقف کے تبادلے کئے گئے۔

 سید عباسعراقچی نے بتایا کہ فریق مقابل کے کچھ سوالات تھے جن کے ہم نے مکتوب جواب دیئے اور ہم نے بھی اپنے سوالات ان کے سامنے  رکھے۔

انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر مذاکرات کا ماحول پوری طرح سنجیدہ تھا اور ہم نے بڑی بحثوں سے تھوڑی دوری اختیار کی لیکن اس کا مطلب اختلافات کا خاتمہ نہیں ہے،   بڑے موضوعات اور تفصیلات دونوں، میں اختلافات موجود ہیں۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ طے پایا ہے کہ  اگلی نشست تک ہم اپنے اپنے دارالحکومتوں میں زیادہ تفصیل سے جائزہ لیں  اور اختلافات کم کرنے کے طریقوں پرغور کریں ۔

انھوں نے کہا کہ لیکن یہ بات ظاہر تھی کہ دونوں فریق سنجیدہ ہیں اور پوری سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کے لئے آئے ہیں۔ یہ بات بذات خود، ایسی فضائی وجود میں لاتی ہے  جس میں  مذاکرات میں پیشرفت کی امید کی جاسکتی ہے۔

 سید عباس عراقچی نے اس امید کو سختی کے ساتھ محتاطانہ قرار دیا اور کہا کہ ایسے مسائل موجود ہیں کہ جن کے بارے میں، مجموعی افہام و تفہیم تک پہنچنا ہے اور پھر تفصیل سے ان پر گفتگو ہونی ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے  مذاکرات کے اگلے دور کے  بارے میں کہا کہ ممکنہ طور پر مذاکرات کا اگلا دور آئندہ سنیچر کو ہوگا جس کو میزبان ملک عمان طے کرے گا اور دونوں فریقوں کو اس کی اطلاع دے گا۔

انھوں نے کہا کہ مذاکرات کا اگلا دور بھی ان کی اور مسٹر وٹکاف کی سطح پر ہوگا اور ان کے ساتھ ماہرین بھی ہوں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ میں مذاکرات کے انداز اور رفتار سے مطمئن ہوں۔ مذاکرات کا ماحول بھی بہت اچھا ہے، دونوں فریقوں میں سنجیدگی پائی جاتی ہے اور  ارادہ بھی پایا جاتا ہے ۔ اب رہی  یہ بات کہ کیا ہم سمجھوتے تک پہنچ سکیں گے؟ تو ہمیں یقینا اس کی امید ہے لیکن بہت احتیاط کے ساتھ ۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .