مسعود پزشکیان نے جاپان کے وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں، 95 سالہ پرانے سفارتی اور دوستانہ تعلقات، دونوں ممالک کے درمیان ایک ہزار سال سے زیادہ کے تاریخی روابط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جاپان سمیت ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سے ایک ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ مل کر کام کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
پزشکیان نے تاکید کرتے ہوئے کہ ایران نے ہمیشہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کے قیام کی کوشش کی ہے، کہا کہ بدقسمتی سے غزہ پر صیہونی حملے غزہ کی مظلوم عوام پر جرائم اور نسل کشی کی واضح مثال ہیں جو 280 سے زیادہ دن اور رات سے جاری ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ جاپان، سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر، اس حکومت اور اس کے حامیوں پر غزہ پر حملے روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے مزید کوششیں کرے گا۔ ۔
نو منتخب صدر نے جے سی پی او اے کے بارے میں کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جو پہلے جے سی پی او اے سے دستبردار ہوا اور پھر ایرانی قوم کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کیں۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ایرانی قوم کے حقوق کے حصول کے لیے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے اپنے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جاپان سمیت عالمی برادری کو ایران کی آئندہ حکومت سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ نیز، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنی دیرینہ دوستی اور امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے، جاپان JCPOA کو بحال کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ