صدر شہید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ شہید امیر عبداللہیان کی تدفین میں شرکت کے لیے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ، جنبش جھاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الھندی اور جبھہ خلق کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر تہران آئے ہیں۔
مزاحمت کے تینوں رہنماوں نے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری سے ملاقات کی اور فلسطین کی بہادر اور صابر عوام کی جانب سے ایران کی قیادت، حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس ملاقات میں فلسطینی مزاحمت کار رہنماوں نے امیر عبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا اور علاقائی اور بین الاقوامی اجلاسوں میں فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے لیے ان کی خصوصی کوششوں اور اقدامات کو سراہا اور کہا کہ ہم عرب اور اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات استوار کرنے پر شہید امیر عبداللہیان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
علی باقری نے مزاحمتی تحریکوں کی جانب سے ایران کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا شکریہ ادا کیا اور صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کی بہادرانہ مزاحمت کی تعریف کی۔
قائم مقام وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت کوئی نعرہ یا حربہ نہیں ہے بلکہ حقیقی عناصر پر مبنی ایک آئیڈیل ہے اور اسی وجہ سے 7 ماہ سے جدید ہتھیاروں سے لیس غاصبوں کا دلیری سے مقابلہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے مظلوم اور مقتدر عوام نے صہیونیوں کے جرائم سے لگنے والی چوٹ کو برداشت کرتے ہوئے وقار، آزادی اور اقتدار کا پرچم بلند کیا ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے حقوق اور مزاحمت کی حمایت میں شہید صدر رئیسی اور امیر عبداللہیان کی اصولی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کے مظلوم عوام کے دفاع اور صیہونیوں کے خلاف جائز مزاحمت کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور مقبوضہ فلسطینی قوم کے خلاف غاصب حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
آپ کا تبصرہ