ارنا کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے، امیر سعید ایرانی نے اپنے خط میں کہا کہ ایران شام میں عدم استحکام کی پالیسی کا حامی نہیں اور ہمیشہ اس ملک کی ارضی سالمیت اور قومی خودمختاری کی حمایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سینیئر سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ جس عنصر نے شام کے استحکام میں خلل ڈالا ہے وہ امریکہ کی مداخلت پسندانہ اور غاصبانہ پالیسیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی سے مقابلے کی آڑ میں دہشت گرد گروہوں کو لیس کیا اور صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کی حمایت کی ہے۔
ایرانی نے اپنے خط کے ایک اور حصے میں شام کی خودمختاری کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کی مذمت کی اور سلامتی کونسل سے ان اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے شام کی گولان پہاڑیوں پر قبضہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قرارداد 497 کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر قابض حکومت کی جانب سے حاکمیت یا انتظامی دائرہ اختیار کے کسی بھی اقدام کو کالعدم اور بین الاقوامی قانونی حیثیت سے مبرا قرار دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے صیہونی حکومت کے اس جھوٹے الزام کو بھی مسترد کیا کہ ایران لبنان میں حزب اللہ کو ہتھیار اور مالی امداد بھیج رہا ہے اور اسے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی مسلسل خلاف ورزی اور لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے انتظامات میں خلل ڈالنے کا محض ایک بہانہ قرار دیا۔
آپ کا تبصرہ