حافظ نعیم الرحمن نے کوئٹہ میں جلسہ عام کے دوران کہا کہ اپنے علاقائی دوستوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا اور دشمنوں کی نقل و حرکت سے چوکنا رہنا پاکستان کی اہم ذمہ داری ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کی شدت نیز پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات کا بھڑکنا امریکیوں کو خوش کرے گا، لہذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ حکمت اور ہوشیاری کے ساتھ اس صورتحال کو سنبھالے۔
حافظ نعیم الرحمن نے دہشت گردی سے متعلق پاکستان اور افغانستان کے درمیان کسی بھی قسم کے اختلاف رائے کے حل کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تہران، اسلام آباد اور کابل کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔
گزشتہ روز ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں ایک اجلاس میں پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی کے عہدیداران جلد ہی غزہ میں ہونے والی پیش رفت اور صیہونی حکومت کے جرائم سے متعلق بات چیت کے لیے عالم اسلام کے اہم ممالک کے سفیروں بالخصوص ایرانی سفیر سے ملاقات کریں گے۔
رفح میں اسرائیل کے تازہ ترین جرائم، قحط پیدا کرنے اور رفح کے مکینوں کو بے دخل کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے عالمی اداروں اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا بھی مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ