اقبال کے وطن میں نوروز، ایران و پاکستان کی مشترکہ ثقافت کی علامت

اسلام آباد-ارنا- ایران میں نئے سال کے پہلے دن میں نوروز کے جشن کے ساتھ ہی، پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی " نوروز عالم افروز" عنوان کے تحت جشن منایا جاتا ہے۔

پاکستان، ایران کا مشرقی پڑوسی اور علامہ اقبال کا وطن ہے جہاں ایران کی ثقافت، زبان اور روایتوں کا خاصہ اثر دیکھتے کو ملتا ہے اور اس کے ساتھ ہی دونوں ملکوں میں بے شمار اشتراکات ہیں جن میں سے ایک نوروز کا جشن بھی ہے۔

بہار میں منایا  جانے والا جشن نوروز، اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، افغانستان، تاجیکستان، ترکیہ اور وسط ایشیا کے کچھ دیگر ملکوں کا مشترکہ جشن ہے۔

حالیہ برسوں میں علاقائي ملکوں میں سرکاری سطح پر نوروز کا جشن منایا جانے لگا ہے اور پاکستان کے سابق صدور نے ترکمنستان اور افغانستان میں ہونے والے اس قسم کے جشن میں حصہ بھی لیا ہے۔

اقبال کے وطن میں نوروز، ایران و پاکستان کی مشترکہ ثقافت کی علامت

بلا شبہ نوروز کا عالمی جشن دنیا میں امن و امان کے قیام کا ایک بہترین موقع ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 21 مارچ کو نوروز کے عالمی دن کی شکل میں ایرانی روایت کے طور پر تسلیم کیا ہے ۔

نئے ہجری شمسی سال کے آغاز اور نوروز کے موقع پر پاکستان میں ایران کے خانہ ہائے فرہنگ میں مختلف طرح کے جشنوں اور پروگراموں کا انعقاد ہوتا ہے۔  اس کے علاوہ یونیورسٹیوں میں بھی پروگرام رکھے جاتے ہيں جہاں عام طور سے فارسی زبان سے آشنائي رکھنے والوں کی تعداد زيادہ ہوتی ہے۔

پاکستان میں نوروز کے پروگرام، بہار کے آغاز کے ساتھ ہی بلوچستان کے کویٹہ، جعفر آباد، مکران اور گوادر میں، گلگت بلتستان کے گلگت، اسکردو، ہنزہ، استور اور چھترال شہروں میں، صوبہ پختونخوا کے پیشاور، سوات، بنو اور دیگر قبائلی علاقوں میں اور اسی طرح پنجاب کے مختلف شہروں میں منعقد کئے جاتے ہيں۔

پاکستان میں زرتشی دین کے ماننے والوں کی اکثریت کراچی میں رہتی ہے جبکہ افغان پناہ گزینوں کی بڑی تعداد شمال مغربی علاقوں میں رہتی ہے اور یہ لوگ خاص طور پر بڑے جوش و خروش سے نوروز مناتے ہیں۔

اقبال کے وطن میں نوروز، ایران و پاکستان کی مشترکہ ثقافت کی علامت

پاکستان کے شیعہ مسلمان بھی عید نوروز ایران کی طرح مناتے ہيں۔

پاکستان کے شیعہ ان ایام کو حضرت علی علیہ السلام سے منسوب جانتے ہيں۔

ان کا ماننا ہے کہ جب 18 ذی الحجہ کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے غدیر خم کے میدان میں حضرت علی علیہ السلام کو اپنا جانشین مقرر کیا تھا تو وہ دن 20 مارچ اور بہار کا پہلا دن تھا اسی لئے وہ ان دن نئے کپڑے پہنتے ہيں اور خوشیاں مناتے ہيں۔

پاکستان میں رہنے والے ایرانی بھی تحویل سال کے بعد اسلام آباد، پیشاور، لاہور، کویٹہ اور کراچی جیسے شہروں میں ایران کے سفارتی مراکز میں حاضر ہوکر نوروز کا جشن مناتے ہیں۔

اقبال کے وطن میں نوروز، ایران و پاکستان کی مشترکہ ثقافت کی علامت

تہران میں پاکستان کے سفیر نے نوروز اور نئے ہجری شمسی سال کی آمد پر ایرانی قوم کو مبارک باد دی ہے۔

ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا: ایران کی تاریخ اور ثقافت میں نوروز کو بے حد اہمیت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا: عید نوروز پر ایرانی قوم کو تہہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں ہو کہ نوروز ہم سب کے لئے، امن، آسائش و خوشیوں کا باعث ہو۔

ایران میں پاکستان کے سفیر نے زور دیا: نوروز کا ہزاروں برس سے جشن منایا جاتا رہا ہے اوراسے تمام قومیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ امن و اتحاد کے ساتھ منایا جانے والا جشن سمجھتی ہيں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .