ارنا کے رپورٹر کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے صحافیوں کے ساتھ اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی نے مزاحمتی محاز کو مضبوط بنانے کے لیے کئی سال محنت کی اور یہ اسی خلوص اور محنت کا نتیجہ ہے کہ مزاحمتی محاز ہر گزرتے دن کے ساتھ طاقتور ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے شہید سید رضی موسوی کی شہادت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر ان کے قتل کے مجرمانہ فعل کی مذمت کرتے ہیں اور صیہونی حکومت ان مجرمانہ اقدامات کا سہارا لے کر اسٹریٹجک نتائج حاصل نہیں کرسکے گی۔
کنعانی نے ایران اور دنیا بھر کے عیسائیوں کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ ایسے حالات میں سال نو کا جشن منا رہے ہیں جب فلسطین میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش غاصب حکومت کے بے مثال جرائم کی زد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے وحشی صیہونی حکومت اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بہت سے پیروکاروں نے غزہ کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی میں جشن نہیں منایا، یا نئے سال کو خوشی اور مسرت کے ساتھ نہیں منایا اور یہی انسانیت کا تقاضا بھی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران ماسکو تعلقات اور غاصب صیہونی حکومت اور غزہ جنگ سے متعلق ایران کے موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات ہمسایہ پالیسی کے دائرہ کار میں ہیں اور ہم اس پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون ہے اور اسمیں دن بدن اضافہ ہورہا ہے مگر مختلف شعبوں میں وسیع تعلقات کی موجودگی کا مطلب یہ نہیں کہ دونوں ممالک تمام بین الاقوامی مسائل پر متفق ہوں۔
کنعانی نے کہا کہ ممالک اپنے مفادات کی بنیاد پر تعلقات یا نظریات کی پیروی کرتے ہیں اور اس سلسلے میں مسائل پر مختلف خیالات کا ہونا فطری بات ہے۔ جب تک ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں، اختلاف رائے کو قبول کیا جاتا ہے۔
برکس میں ایران کی رکنیت کے بارے میں کنعانی نے کہا کہ ایران آج یکم جنوری سے برکس گروپ کا مکمل رکن بن گیا ہے۔ نئے اراکین کی شمولیت سے برکس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ گروپ ایران کو کثیر الجہتی مواقع فراہم کرتا ہے اور برکس میں رکنیت ایران کی بین الاقوامی حیثیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ایران اور چین کے تعلقات توسیع کی راہ پر گامزن ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری اور تعاون کے لیے اچھا فریم ورک موجود ہے اوریہ سلسلہ اس سال بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے یوریشین اکنامک یونین کے ساتھ ایران کے تعاون کے بارے میں کہا کہ یوریشین یونین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا ایران کے منصوبوں میں سے ایک ہے اور یہ تعاون آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں اور اس معاہدے کی منظوری کے بعد، ہم ایران کی تجارت کے فروغ کا مشاہدہ کریں گے۔
آپ کا تبصرہ