ایران و پاکستان کے صدور کی ٹیلی فونی گفتگو، غزہ میں صیہونیوں کی طرف سے قتل عام اور جرائم کے سد باب پر زور

ارنا-تہران- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ٹیلی فونی گفتگو ميں غزہ میں صیہونی حکومت کی طرف سے نسلی تصفیہ کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارے ان جرائم کو روکنے میں ناکام ہیں۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ میں صیہونی حکومت کی جانب سے جاری قتل عام اور جرائم کو روکنے کے لئے اسلامی ملکوں کے مشترکہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔

صدر مملکت نے پاکستان کے صدر عارف رحمان علوی سے اس ٹیلی فونی گفتگو میں سرحدوں کی سیکوریٹی میں اضافے کے لئے پاکستان کی جانب سے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور مختلف میدانوں خاص طور پر انرجی کے شعبے ميں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی بے پناہ گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ملکوں کے حکام ان گنجائشوں سے فائدہ اٹھانے کی سنجیدہ کوشش کریں گے۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں پاکستان کے صدر عارف علوی نے بھی فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کے رول کا ذکر کرتے ہوئے اس سلسلے میں ایران کی کاوشوں کی تعریف کی اور کہا: اسلامی ملکوں کی جانب سے مشترکہ اقدام اور کاوشوں سے غزہ میں جرائم روکنے کے لئے صیہونیوں پر شدید دباؤ پڑے گا۔

پاکستان کے صدر نے فلسطینی مظلوموں کے حقوق کے تحفظ اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم روکنے میں سلامتی کونسل سمیت مختلف عالمی اداروں کی ناکامی کے صدر ایران کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی اداروں میں سنجیدہ تبدیلیوں کی کوشش کرنا چاہیے اور مسلمانوں کو اس سلسلے میں پیش قدم ہونا چاہیے۔

انہوں نے اسی طرح ایران کے سیستان و بلوچستان صوبے میں حالیہ دہشت گردانہ حملے میں سیکوریٹی اہل کاروں کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور زور دیا کہ ان کا ملک مشترکہ سرحدوں پر سیکوریٹی کو بہتر بنانے اور ان علاقوں میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے سد باب کی پوری کوشش  کرے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .