ارنا کے نامہ نگار کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے جمعرات کے روز ریاض میں ایک دوسرے سے ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اس ملاقات میں اپنے ایرانی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا: ریاض حکومت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں ہم ایکسپو کے انعقاد کے لیے ایران کی حمایت کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے ساتھ اپنی ملاقات اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور خطے کی سلامتی کے لیے ماضی کی کوششوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ اور سنجیدہ کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی استحکام کی مضبوطی کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے سفیروں نے کام شروع کردیا ہے جو سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کا نیا باب رقم کرے گا۔
انہوں نے اس ملاقات میں سیکورٹی اور اقتصادی شعبوں میں سابقہ معاہدوں پر عمل کرنے پر بھی زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت اور مشاورت کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اچھی مہمان نوازی پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ایران اور سعودی عرب دنیا اور مغربی ایشیا کے دو اہم ملک ہیں اور خوش قسمتی سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: فریقین تمام شعبوں میں اپنے تعاون کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں اور اس سلسلے میں ہم نے تعلقات کی جامع ترقی کے لیے تہران اور ریاض کے مشترکہ ارادے پر زور دیا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم اقتصادی، تجارتی اور سیکورٹی کے شعبوں میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کرنے پر متفق ہیں۔ ہم نے عالم اسلام سے متعلق مسائل پر بھی بات چیت کی اور ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی تعاون تنظیم بین الاقوامی نظام میں اہم رول ادا کرسکتی ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا: تہران اور ریاض دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ قرآن کی توہین کے افسوسناک معاملے پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے شاہ سلمان کی جانب سے ایران کے صدر سید ابراھیم رئیسی کو سعودی عرب کے دورے کی سرکاری دعوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ابراھیم رئیسی دعوت قبول کرتے ہوئے مناسب وقت پر سعودی عرب کا سفر کریں گے۔
آپ کا تبصرہ