ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے پیر کے روز عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسعیدی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ سال دونوں ممالک کے سربراہان نے دو ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ وزرائے خارجہ کی حالیہ ملاقات کے مشترکہ ایجنڈے کا ایک اہم مقصد ان معاہدوں پر مکمل عمل درآمد کا جائزہ لینا تھا جو گزشتہ برسوں کے دوران دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے دوران طے پائے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 22 میہنے میں ایران اور عمان کے درمیان تجارت کے حجم میں ڈھائی گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور جلد ہی دونوں ممالک کا مشترکہ اقتصادی کمیشن تہران میں منعقد ہوگا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی رفتار بڑھانا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم خطے کی پائیدار ترقی، سلامتی اور استحکام کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مسلسل اور مستحکم تعلقات کی ضرورت پر یقین رکھتے ہیں۔
.انہوں نے کہا کہ ہم نے عمان کے وزیر خارجہ کے ساتھ یمن سمیت خلیج فارس کے 8 ممالک کا اجلاس بلانے کی ایران کی تجویز کے بارے میں بھی بات چیت کی۔ خلیج فارس کے ممالک کے اپنے حالیہ سفر میں، ہم نے ان کے اس خیال کا خیرمقدم کیا، اور ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اس اجلاس کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔
امیر عبداللہیان نے تہران اور مسقط کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم علاقائی مذاکرات میں سہولت فراہم کی غرض سے عمان کے اعلیٰ حکام کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ