صدر ایران تین افریقی ملکوں کے دورے پر ، نئے بازاروں کی تلاش اور تعاون میں اضافہ دورے کا مقصد

تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر تین افریقی ملکوں کا سہ روزہ دورہ کریں گے۔

        کینیا ، یوگانڈا اور زیمابوے کے صدور کی جانب سے باضابطہ دعوت کے بعد صدر ایران کا یہ دورہ منگل کی صبح سے شروع ہوگا۔

        اس دورے کا مقصد ، نئے بازاروں کی تلاش اور تجارتی و سیاسی تعاون کی راہ ہموار کرنا ہے ۔

        رپورٹ کے مطابق ، صدر ایران ، آيت اللہ سید ابراہیم رئيسی کا یہ دورہ منگل کی صبح شروع  ہوگا اور جمعرات کی رات تک ختم ہو جائے گا ۔

        کینیا ، یوگانڈا اور زیمبابوے کے دورے میں صدر ایران اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کریں گے ، دونوں ملکوں کے اعلی وفود کی نشستیں منعقد ہوں گی ، تعاون کے مفاہمتی نوٹس پر دستخط ہوں گے اور ملاقاتوں کے نتائج کی وضاحت کے لئے مشترکہ پریس کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

        صدر ایران ان دوروں میں ایران اور ان ملکوں میں تجارت کی گنجائشوں کے تعارف کے لئے ایران و میزبان ملکوں کے  ، تاجروں، صنعت کاروں اور اقتصادی عہدیداروں کے ساتھ نشستوں کا انعقاد بھی کریں گے۔

        یہ 11 سال بعد کسی ایرانی صدر کا پہلا افریقی دورہ ہوگا جس کا مقصد ، تقریبا 600 ارب ڈالر کی افریقی معیشت میں ایران کی موجودگي کو بڑھانا ہے جو صدر رئيسی حکومت کی بنیادی پالیسیوں کا حصہ ہے ۔

         اسی تناظر میں 6 مارچ سن 2023 میں اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی افریقی ملکوں کا اقتصادی اجلاس تہران میں منعقد ہوا تھا اور شرکاء نے صدر ایران سے بھی ملاقات و گفتگو کی تھی ۔

        بر اعظم افریقہ میں 54 ملک ہیں جس کی وجہ سے یہ ملکوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا بر اعظم ہے جبکہ رقبے اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا بر اعظم ہے۔ ایسے حالات میں کہ جب پوری دنیا میں آبادی میں اضافے کی شرح کم ہو رہی ہے ، افریقہ میں عالمی اوسط  سے زيادہ آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

        افریقہ میں بڑھتی آبادی ، معاشی و تجارتی شعبے میں بے پناہ گنجائشوں اور بے شمار معدنوں کی وجہ سے ، چین ، ہندوستان اور ترکیہ جیسے ملک بھی گزشتہ دو عشروں میں افریقہ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہيں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .