ارنا کے مطابق تہران کے پولیس چیف عباس علی محمدیان نے منگل کو بتایا ہے کہ گرفتار کئے جانے والے ملزمین نے ابتدائی بازپرس میں ہی اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
انھوں بتایا کہ ابتدائی بازپرس کے مطابق قتل چوری کے لئے کیا گیا ہے۔
تہران کے پولیس چیف نے بتایا کہ اس واقعے میں پانچ افراد ملوث پائے گئے ہیں لیکن چوری اور قتل کا اصلی ملزم احمد نام کا ایک شخص ہے جس کے ساتھ بائیک پر امیر نام کا شخص بیٹھا ہوا تھا۔
بریگیڈیئر محمدیاں نے بتایا کہ مقتول امیر محمد خالقی کا لیپ ٹاپ بھی مل گیا ہے۔
یاد رہے کہ 12 فروری کوتہران یونیورسٹی کے ایک طالب علم سے اس کے ہاسٹل کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے اس کا بیگ چھیننا چاہا اور مزاحمت کرنے پرچاقو مارکرا س کو زخمی کردیا اور بیگ چھین کر لے گئے۔ زخمی طالب علم کو تہران کے شریعتی اسپتال میں داخل کریا گیا جہاں زخموں کی شدت کے باعث وہ جاں بر نہ ہوسکا اور دوسرے دن 13 فروری کو انتقال کرگیا۔
آپ کا تبصرہ