روسی صدر ولاڈیمیر پیوٹن کے خصوصی معاون ایگور لویتین جنہوں نے گزشتہ رات تہران کا دورہ کیا ہے، آج بروز اتوار ایرانی ایڈمیرل علی شمخانی کے ساتھ ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران فریقین نے اقتصادی اور بینکنگ شعبوں میں دونوں ممالک کے معاہدوں پر عملدرآمد، شمال -جنوب کوریڈور پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ جنوری میں لویتین کے دورہ ایران کے دوران، دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ شمال-جنوبی تزویراتی راہداری کا بقیہ حصہ( رشت-آستارا ) براہ راست روسی سرمایہ کاری سے تعمیر کیا جائے۔
ایرانی ایڈمیرل شمخانی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے حجم میں بہتری پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لیے شارٹ کٹ راستہ اپنانے پر زور دیا۔
انہوں نے مغرب کی غیر قانونی پابندیوں کو ناکام بنانے کے سلسلے میں ایک موثر ماڈل کے طور پر مشترکہ منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی اور بینکنگ کے شعبے میں حتمی اقدامات کا ذکر کیا۔
انہوں نے مغرب کی غیر قانونی پابندیوں کو ناکام بنانے کے میدان میں ایک موثر ماڈل کے طور پر مشترکہ منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے مالیاتی اور بینکنگ لین دین کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان حتمی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شروع ہونے والا راستہ جو علاقائی اور بین الاقوامی اقتصادی تبادلوں میں ڈالر کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے ہے جس میں بہت سے ممالک شامل ہو رہے ہیں، عالمی معیشت پر مغرب کا غلبہ کو کم سے کم حد تک کم کرے گا۔
شمخانی نے شمال-جنوب کوریڈور کی تکمیل اور ایران اور روس کے درمیان ٹرانزٹ تعلقات کی توسیع کو دونوں ممالک کے مشترکہ منصوبوں کا ایک اہم حصہ قرار دیا اور مزید کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کی مسلسل کوششوں سے اس سٹریٹجک منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کے مقصد کیلیے دونوں ممالک کے رہنماؤں کی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔
اس موقع پر روسی صدرکے نائب ایگور لویتین نےتجارتی اور بینکاری تعلقات اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں سے متعلق تازہ ترین پیشرفت کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ٹرانزٹ کے شعبے میں مشترکہ منصوبوں کے جلد از جلد نفاذ کے ساتھ ساتھ ایران کے مختلف اقتصادی شعبوں بشمول سٹیل، تیل اور پیٹرو کیمیکلز میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔
آپ کا تبصرہ