شمخانی کا عراق کیساتھ سیکورٹی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور

تہران، ارنا – ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ عراق کے ساتھ سیکورٹی معاہدے پر مکمل عمل درآمد سے دو طرفہ تعلقات کی ترقی میں تیزی آئے گی۔

یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے اتوار کے روز بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب قاسم الاعرجی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس ملاقات میں انہوں نے تہران اور بغداد کی مشترکہ کوششوں کا حوالہ دیا تاکہ ایک جامع سیکورٹی معاہدہ طے کیا جا سکے جو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں میں استحکام کی ضمانت اور سیکورٹی کے حالات کو بہتر بنائے۔
شمخانی نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے معاہدے کا درست نفاذ دہشت گردی کے خطرات میں نمایاں کمی کا باعث بنے گا اور سیکورٹی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے زمین تیار کرے گا۔
اعلیٰ ایرانی سیکورٹی اہلکار نے اعلان کیا کہ ایران کا خیال ہے کہ امریکی اقدامات اور پالیسیاں بحران پیدا کر رہی ہیں اور امریکہ خطے اور عراق میں بھی عدم تحفظ کا باعث ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اقدامات جاری ہیں اور برداشت نہیں کیے جا سکتے۔
انہوں نے  جنوری 2020 میں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل کو امریکی بحران پیدا کرنے والی کارروائیوں کی واضح مثالوں کے طور پر بیان کیا۔
انہوں نے اپنے تبصرے کے آخر میں ایران سعودی عرب معاہدے میں عراق کے موثر کردار کو سراہا۔
قاسم الاعرجی نے اپنی طرف سے شمخانی کے دورہ عراق پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایران اور عراق تعلقات پر عائد سیکورٹی چیلنجوں کے خاتمے کے لیے طے پانے والا معاہدہ دونوں دوست ممالک کے مفادات کو پورا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بغداد معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی پوری کوشش کرے گا اور کسی گروپ یا ملک کو ایران میں عدم تحفظ پیدا کرنے کے لیے عراق کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے شمخانی کو ایران اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت تہران اور ریاض کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کو جلد از جلد عملی جامہ پہنانے میں مدد کے لیے پوری طرح تیار ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا اور خطے میں استحکام اور سلامتی میں اضافہ ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .