یہ بات امیر سعید ایروانی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اسلامی تعاون تنظیم کے مشترکہ اجلاس کے دوران اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ 15 مارچ اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن ہے، میں اس اجلاس کو بلانے پر جنرل اسمبلی کے صدر اور پاکستان کے وزیر خارجہ (اسلامی تعاون تنظیم کی گردشی صدارت) کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ایروانی نے کہا کہ آج کا اجلاس اسلاموفوبیا جیسے نفرت، امتیازی سلوک، دہشت گردانہ حملوں اور مسلمانوں کے خلاف تشدد اور ان کے مذہبی اصولوں، عقائد اور رسومات سمیت دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے موجود افراد کے سنجیدہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت بھی مقبوضہ فلسطین میں بیت المقدس اور مسلمان عوام کے خلاف ناجائز صیہونی ریاست کی مسلسل جارحیت کا مشاہدہ کر رہی ہے، اسی طرح بعض یورپی ممالک میں آزادی اظہار کے بہانے قرآن پاک کی توہین کی جا رہی ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ پچھلی چند دہائیوں کے دوران، ہم نے میڈیا کے وسیع نیٹ ورک کا مشاہدہ کیا ہے جس نے، نیوز نیٹ ورکس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ایک مخالفانہ اور ذلت آمیز ماحول کو فروغ دیا ہے، جو ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری بالخصوص بین الاقوامی تنظیمیں اور ممالک جو انسانی حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے خلاف جدوجہد کریں، جو دنیا کے عوام کا ایک اہم حصہ ہیں۔
سینیئر ایرانی سفارت کار نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران لوگوں کے خلاف ان کے عقائد اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے اور دنیا بھر میں اسلام فوبیا کی وجہ سے ہونے والے حملوں کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق کے احترام اور تمام سطحوں پر مذاہب اور عقائد کے تنوع پر مبنی رواداری اور امن کی ثقافت کی دیکھ بھال میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ سال ایک قرارداد جاری کی جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر متعین کیا گیا، جو بین الاقوامی سطح پر اسلام فوبیا کے خلاف جنگ میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ