ایران کا دنیا میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی رفتار سے خبردار

نیویارک، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی رفتار کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر افراد کے ساتھ بدسلوکی کے پھیلاؤ کو لوگوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور رواداری کو فروغ دینا ایک بڑا چیلنج سمجھتے ہیں۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے پیر کے روز نفرت انگیز تقریر کے انسداد کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس دن کا خیرمقدم کیا اور دنیا میں اسلامو فوبیا کی روز بروز بڑھتی ہوئی رفتار کا حوالہ دیا، جس میں لوگوں کو ان کے مذہبی بنیادوں پر جرم سمجھا جاتا ہے، لوگوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے عقائد ایک ضروری چیلنج ہیں۔
تخت روانچی نے کہا کہ نفرت، امتیازی سلوک اور تشدد کے پھیلاؤ کی وجہ سے مختلف ممالک میں مسلم کمیونٹیز پر بڑی تکلیف مرتب ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی، بعض حکومتوں کے اسلام مخالف گروہوں کے اقدامات اور اسلام مخالف میڈیا کے ذریعہ ان کی تشہیر کے سلسلے میں ناکامی کی روشنی میں، پردے پر پابندی، قرآن پاک کو جلانے، کچھ ممالک میں ایک اور توہین آمیز مذہبی علامات جیسے سیاسی اقدامات کا باعث بنی۔
انہوں نے مسلم خواتین اور لڑکیوں کے سر پر اسکارف پہننے کی وجہ سے ہونے والے ظلم و ستم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اسلام مخالف رجحانات نے تشدد اور پرتشدد انتہا پسندی کے لیے سازگار ماحول پیدا کر دیا ہے جس سے سماجی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ تمام معاشروں کی سلامتی اور بہبود کے لیے مسلمانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ایرانی مندوب نے ناجائز صیہونی ریاست کے نمائندے کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی اپنی نسل پرستانہ پالیسیوں اور نفرت پھیلانے کے لیے جانا جاتا ہے اور اس کے نمائندے کی کوششوں کا مقصد شور مچانا ہے اور میڈیا میں دوسروں کے خلاف جھوٹ بولنا ان پالیسیوں کو چھپا نہیں سکتا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی گزشتہ سال منظور کی گئی قرارداد کے مطابق 18 جون کو نفرت کے خلاف عالمی دن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .