ارنا رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل "محمد باقری" نے لیفٹننٹ جنرل "ساحر شمشاد میرزا" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، انہیں پاک فوج کے کمانڈرز کی مشترکہ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر تقرری پر مبارکباد دی۔
انہوں نے ماضی سے لے کر حال تک دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان اچھے تعلقات بالخصوص مشترکہ سرحدوں کی سکیورٹی کو مضبوط بنانے پر بڑھتے ہوئے دفاعی اور سیکورٹی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی فوج کے کمانڈروں کی مشترکہ کمیٹی کے سابق سربراہ جنرل ندیم رضا کی تجویز پر عمل کرنے میں تیزی لانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مکمل تیاری کا اظہار کرلیا۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے اعلی سطح کے کمانڈروں کی باہمی ملاقاتوں اور تربیت، آپریشنل، سکیورٹی اور تکنیکی صلاحیتوں کے استعمال قومی مفادات کے فریم ورک کے اندر تعاون کی ترقی میں دونوں ممالک کی سنجیدگی کی علامت قرار دے دیا۔
باہمی مشترکہ سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے
در این اثنا لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد میرزا نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرحد کو امن اور دوستی کی سرحد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ بین الاقوامی فورمز بالخصوص ایٹمی توانائی کے معاملے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات کی حمایت کی ہے اور دوطرفہ تعامل کی توسیع میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مشترکہ فوجی ورکنگ گروپ کی سرگرمی کو تیز کرنے کو پاک فوج کی ترجیحات میں سے ایک سمجھا اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کی بے پناہ حمایت کو سراہا۔
اثنا لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد میرزا نے رہبر معظم انقلاب اسلامی، صدر مملکت اور ایران کے عوام کو سلام پیش کرنے کی درخواست کی۔
نیز میجر جنرل باقری نے سرحدی بازاروں کے قیام کو دوطرفہ سرحدوں کی حفاظت کو مزید گہرا کرنے کے لیے ایک موثر قدم قرار دیا اور ساتھ ہی ساتھ پاک فوج کے سرحدی محافظ دستوں میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد میرزا کو تہران کے دورے کی دعوت دی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ