ارنا رپورٹ کے مطابق، نیویارک میں اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے "امیر سعید ایروانی" نے خبردار کیا کہ اگر خواتین کی پوزیشن سے متعلق کمیشن میں ایران کی رکنیت منسوخ کرنے کا امریکی اقدام کامیاب ہوا تو یہ ایک خطرناک طریقہ کار کو جنم دے گا اور یہ اس بین الاقوامی تنظیم میں رکن ممالک کی مساوات کے طریقہ کار پر سوالیہ کا نشان لگائے گا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوترش کے نام میں ایک خط میں جس کی ایک کاپی اقوام متحدہ کی سماجی و اقتصادی کونسل کے صدر و نیز خواتین کی پوزیشن سے متعلق 67ویں کمیشن کی صدر بھیجی گئی ہے، میں خواتین کی پوزیشن سے متعلق کمیشن میں امریکہ کی جانب سے ہمارے ملک کی رکنیت منسوخ کرنے کی کوششوں کے بارے میں جمہوریہ ایران کے خیالات کی وضاحت کی اور سیکرٹری جنرل سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے کام کے عمل میں اس بدعت کو روکیں۔
ایروانی نے اس خط میں، 14 دسمبر کو اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی کونسل کے آئندہ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے، خواتین کی پوزیشن سے متعلق کمیشن میں ایران کی رکنیت ختم کرنے کے لیے امریکہ کی غیر قانونی درخواست کے جائزہ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست ایران کے خلاف جھوٹے دعووں اور مفروضوں پر مبنی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ یہ غیر قانونی درخواست امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ کے نظام کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی ایک اور کوشش کی نشاندہی کرتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ