یہ بات ناصر کنعانی نے بدھ کے روز 30 نومبر کو کیمیائی جنگ کے تمام متاثرین کی برسی کے موقع پرکہی۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی جیسے ممالک اپنے آپ کو انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے اور صدام کی جارح حکومت کو لیس کرتے ہوئے اپنے دفاع کے لیے لب ولہجہ ادا کرنے کا حق کیسے دیتے ہیں؟ کیمیائی ہتھیاروں سے، جس کے ساتھ صدام نے سردشت شہر اور دیگر علاقوں پر بمباری کی جہاں خواتین شہری موجود تھے، فوجیوں کے علاوہ کرد بچے اور مرد اور اب آپ کرد خواتین کے حقوق کی بات کر رہے ہیں!؟
کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ ہم جرمن حکام پر کیسے یقین کر سکتے ہیں جنہوں نے لوگوں کے خلاف انسانیت کے خلاف اتنے بڑے جرائم کا ارتکاب کیا ہے. نہ صرف ماضی میں بلکہ عصری تاریخ اور حالیہ دہائیوں میں بھی، اور اب وہ لوگوں اور ہماری خواتین کے حقوق کے دفاع کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہیں، یہ صریح منافقت ہے.
وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسے واقعی شرمناک قرار دیا!
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کہ جرمنی کس طرح خود کو انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے اور انہیں لب کشائی کرنے کے حق کی اجازت دے سکتا ہے، جبکہ ایران پر مسلط کردہ جنگ کے دوران سابق صدام حکومت کو کیمیائی ہتھیار فراہم کرنے میں اس کا بڑا کردار تھا۔
متعلقہ خبریں
-
نائب ایرانی صدر برائے قانونی امور؛
جرمنی کو اپنے جرائم کیلئے ایران سے ہزاروں سال تک معافی مانگنی ہوگی/پارلیمنٹ کا احتجاجات کے انعقاد کے نئے طریقے کا جائزہ لے گا
تہران۔ ارنا- نائب ایرانی صدر برائے سیاسی امور نے کہا کہ آئین میں لوگوں کے احتجاج اور اجتماع…
-
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان؛
ایران انسانی حقوق کی قرارداد سے متعلق تعاون نہیں کرے گا/ خطے کی سرحد پر عراقی افواج کی باضابطہ تعینات کا خیر مقدم کرتے ہیں
تہران۔ ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایرانی تبدیلیوں سے متعلق انسانی حقوق کی کونسل…
-
ایرانی محکمہ خارجہ میں جرمن سفیر کی طلبی
تہران۔ ارنا- جرمنی کی طرف سے ایران میں حالیہ واقعات کے حوالے سے انسانی حقوق کی کونسل کا خصوصی…
-
جرمن کی خاتون وزیر خارجہ کے حالیہ بیانات پر رد عمل؛
جرمنی کو انسانی حقوق سے متعلق اپنے منافقانہ رویے کا خاتمہ دینا ہوگا: غریب آبادی
تہران۔ ارنا- ایران کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے ایران سے متعلق انسانی حقوق کونسل کے خصوصی…
آپ کا تبصرہ