ایشیائی خبر رساں ایجنسیوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے اوآنا کے اراکین کے تجربات کے تبادلے کی ضرورت ہے

تہران۔ ارنا- ارنا نیوز ایجنسی کے سربراہ اور جاپان کی کیودو نیوز ایجنسی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز نے معلومات کے نئے طریقوں سے مستفید ہونے کے لیے دونوں خبر رساں اداروں کے تجربات کے تبادلے پر زور دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، "علی نادری" نے آج بروز منگل کو آرگنائزیشن آف ایشیا پیسیفک نیوز ایجنسیز (اوآنا) کی 18ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں "توشی میتسو ساوایی" سے ایک ملاقات میں کہا کہ میڈیا اطلاعات کا مرکز اور رائے عامہ کو آگاہ کرنے کا ذریعہ ہے لیکن مغربی میڈیا کا نظام حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

انہوں نے تزویراتی تعاون کے تسلسل میں آزاد میڈیا کو اس فضا کو توڑنے کا سب سے مضبوط عنصر اور  اوآنا یونین کو ان تعاونوں کی تشکیل کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر سمجھا۔

ارنا چیف نے  کیودو نیوز ایجنسی کو کامیاب ذرائع ابلاغ میں شمار کیا اور کہا کہ ہم کیودو نیوز ایجنسی کو اہم اور موثر سمجھتے ہیں اور ہم اس کے ساتھ تعاون بڑھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

نادری نے ارنا اور کیودو کے درمیان تعاون کی یادداشت کو اپ گریڈ کرنے اور اپ ڈیٹ کرنے پر زور دیا، اور ارنا کی خبروں کی سرگرمیوں کو ترقی دینے کے لیے کیودو کے تجربات سے استفادہ کو ایک ترجیح سمجھا۔

دراین اثنا توشی میتسو ساوایی نے انہوں نے تہران میں اوآنا کی جنرل اسمبلی کے انعقاد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی خبر رساں ایجنسی کی انتظامیہ کی میزبانی اور کوششوں کو سراہتے ہوئے کورونا کے بعد کے دورمیں اس اجلاس کو ایشیا پیسیفک نیوز ایجنسیوں کی سرگرمیوں میں ایک اہم موڑ قرار دیا۔

انہوں نے ایران اور جاپان کے درمیان تاریخی تعلقات اور دونوں ممالک کے میڈیا کے درمیان اچھے روابط کا ذکر کرتے ہوئے، ارنا کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے کے لئے کیودو کی تیاری پر زور دیا۔

واضح رہے کہ اوآنا کا 18واں اجلاس کل تہران میں شروع ہوا اور آج شام اس کی صدارت ارنا کو سونپنے اور ایک بیان جاری کرنے کے ساتھ ختم ہوا۔

**946

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .