ایران میں پُر امن احتجاج آزاد ہے/ فسادات پولیس کی سرخ لیکر ہے

تہران۔ ارنا- ایرانی پولیس کمانڈ کے نائب سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایران میں مظاہرہ اور پُرامن احتجاج آزاد ہے لیکن فسادات اور بد امنی پھیلنا، پولیس کی سرخ لیکر ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق بریگیڈئیر جنرل "قاسم رضائی" نے پیر کو تہران میں مقیم بیرونی ممالک کے فوجیوں اور پولیس رابطہ افسران کے ساتھ پولیس کمانڈ کے 14ویں اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ بعض ممالک امریکہ اور غاصب صہیونی ریاست سے متاثر ہیں اور کہتے ہیں کہ ایران میں انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جاتا لیکن غیر ملکی میڈیا الٹا خبروں کی اشاعت کرتی ہیں؛ کیوں جب امریکی پولیس معصوم لوگوں کے گلے پر گھٹنے ٹیکتی ہے اور ان کا گلا گھونٹتی ہے وہ انسانی حقوق کی بات نہیں کرتی ہیں؟

بریگیڈئیر جنرل قاسمی نے مزید کہا کہ اگر ایرانی پولیس اجتماعات میں  خالصتا فوجی کارروائی کرنا چاہتی تو وہ مختلف رویہ اختیار کرتی، لیکن ملک میں اظہار رائے کی آزادی احتجاج کے لیے ہے، لیکن کچھ لوگ ان مظاہروں کا غلط استعمال کرتے ہیں اور معاشرے کے اصولوں کو بگاڑتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب پیغمبر اکرم کے روز وفات کے موقع پر ایرانی عوام خود ہی میدان میں آگئے تو ان کا پیغام پولیس کی تعریف تھی؛ ایران کے عوام کا نعرہ یہ ہے، چند کرائے کے فوجیوں اور دہشت گردوں کی بات نہیں، کیونکہ ایران کی حاکمیت اور حکومت مقبول ہے اور ایران کوئی خشک فوجی ملک نہیں ہے، لیکن سامراج کی حکمرانی اس کو الٹا کر دیتی ہے۔

ان کے بقول، ایران پر ملکوں کے ساتھ تعامل پر کوئی پابندی نہیں ہے، حالانکہ اس کا بعض سامراجی ممالک یا صہیونی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے؛ پولیس کے طور پر، ہم اپنے تجربات شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس تین طاقتیں ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور پولیس کمانڈ کے مخصوص فرائض ہیں، لیکن یہ سب معاشرے کے امن اور داخلی سلامتی کی سمت میں متحد ہیں۔

ان کے مطابق، واحد ملک جو پولیس مشن اور سرحدی محافظ مشن دونوں کو ایک واحد یونٹ کے طور پر انجام دیتا ہے، اسلامی جمہوریہ کی پولیس کمانڈ ہے، اور اس وجہ سے، پولیس فورس کو صرف پولیس نہیں کہا جاتا، حالانکہ ان تنظیموں میں سے ایک جس نے سروے میں سب سے زیادہ رینک حاصل کیا ہے وہ پولیس کمانڈ ہے، اور پورے ملک کی پولیس عوام کی نظر میں سب سے مقبول ادارہ ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .