یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کے روز اپنے آئرش ہم منصب سیمون کاونی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
فریقین نے دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت، پابندیوں کو منسوخ کرنے کے لیے مذاکرات، ایران میں حالیہ فسادات اور اس میں غیر ملکی مداخلت پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے ایران کی جانب سے روس کو یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے ڈرون اور ہتھیاروں کی فروخت کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر زور دیتا ہے۔
انہوں نے ایران میں حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آنجہانی مہسا امینی کی موت کی وجہ سے متعلق فرانزک میڈیسن کی سائنسی، تکنیکی اور تفصیلی رپورٹ جلد شائع کی جائے گی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے مغرب کے دوہرے معیار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں خواتین کے حقوق بہت اہمیت کے حامل ہیں، خواتین مختلف سائنسی شعبوں بالخصوص طبی، تعلیمی اور تکنیکی شعبوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں ہونے والے حالیہ واقعات کا ایک حصہ پرامن مظاہرے میں آتا ہے اور ہم ایرانی آئین کے مطابق اس کی حمایت کرتے ہیں، ہم مطالبات کو پرامن طریقے سے پیش کرنے کو بھی عوام کا قانونی حق سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ فسادی جنہوں نے بیرون ملک اور غیر ملکی ٹی وی چینلز سے عوامی املاک کو نقصان پہنچا کر لوگوں اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا ان لوگوں کو عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گرد گروپوں کا مضبوطی سے مقابلہ کرے گا۔
آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے پابندی کو منسوخ کرنے کے لیے مذاکرات کی پیش رفت کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کسی معاہدے تک پہنچنے سے تمام فریقین کے مفادات کی تکمیل ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بین الاقوامی پیش رفت، بشمول یوکرین کا بحران، یا واشنگٹن میں داخلی پیش رفت، کسی معاہدے تک پہنچنے میں پیچیدگی نہیں پیدا کرے گی۔
ایران میں حالیہ فسادات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عوام کے پرامن مطالبات میں ایران کی دلچسپی اہم ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ