یہ بات حسین امیر عبدالہیان جنہوں نے اپنے روسی ہم منصب کی دعوت پر سرکاری دو طرفہ ملاقات کے لیے ماسکو کا دورہ کیا ہے، بدھ کے روز سرگئی لاوروف سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نےایران اور روس کے دوطرفہ تعلقات کے صحیح راستے کا حوالہ دیتے ہوئے مختلف دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔
حسین امیر عبداللہیان نے اشک آباد اور تہران میں ایران اور روس کے صدور کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس حصے میں مسائل اور حائل رکاوٹوں کے دور کرنے کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کی مضبوطی کا موقع قرار دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس ملاقات کے دوران علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول یوکرین، افغانستان، شام، یمن، عراق، فلسطین اور جنوبی قفقاز کے مسائل پر بھی بات چیت کی۔
اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اشک آباد میں دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے ان پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔.
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اور تجارتی تعلقات کی بہتری پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ طے پانے والے معاہدوں اور دونوں ممالک کے تجارتی وفود کے تبادلے کے فروغ سے سب شعبوں میں باہمی تعلقات کے پہلے سے کہیں زیادہ فروغ دیکھیں گے۔
لاوروف نے جنوبی قفقاز میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے لاوروف نے ایرانی وزیر خارجہ کے بیانات کی تصدیق کے لیے جیوپولیٹیکل اور بین الاقوامی سرحدوں کو تبدیل نہ کرنے کے لیے روس کے عزم پر زور دیا۔
روسی وزیر خارجہ نے اپنے بیانات کے ایک اور حصے میں کہا کہ جیسا کا روس نے شنگھائی تعاون تنظیم مین ایران کی مکمل رکنیت کی حمایت کی ویسا بھی یوریشین اقتصادی یونین میں بھی ایران کی رکنیت کی حمایت کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس کو مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو آسان بنانے اور ضروری دستاویزات پر تبادلہ خیال اور دستخط کرنے کا ایک اور موقع بھی سمجھا۔
روسی وزیر خارجہ نے پارلیمانی تعاون کی مضبوطی کیلیے اپنے ایرانی ہم منصب کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے دستاویزات کی منظوری اور بنیادی شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع کے لیے پارلیمنٹ کے کردار کو اہم قرار دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان آج بروز بدھ روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کی دعوت پر سرکاری دو طرفہ ملاقات کے لیے روسی دارالحکومت ماسکو روانہ ہوگئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ