ارنا رپورٹ کے مطابق، "مسعود ستایشی" نے بدھ کے روز کو صحافیوں سے ایک پریس کانفرنس کے دوران، ایران اور بلجیم کے درمیان مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کے بل کی منظوری اور سفارتکار "اسداللہ اسدی" کی منتقلی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اسدی، اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتکار تھے اور قانون کے مطابق ان کو سیاسی تحفظ کا حق حاصل تھا؛ ان کو جرمنی میں 101 دنوں تک غیرقانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا اور ان کی بلجیم میں منتقلی کے بعد ان کیخلاف 20 سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران اور بلجیم کے درمیان مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کے بل کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں؛ لیکن فی الحال اسدی کا تبادلہ، ایجنڈے میں نہیں ہے۔
ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے ملک میں سوئڈش جاسوس کی گرفتاری سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ فراہم کی گئی رپورٹ کے مطابق، گرفتار کیے گئے سوئڈش شہری، جاسوس عناصر سے رابطہ میں تھا اور اس کی مشن دیگر جاسوس افراد سے معلومات حاصل کرنے کی تھی جس کو ہدایت کے مطابق، عدالتی نظام کا حوالہ کردیا گیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بڑی اقتدار سے جاسوسوں اور ان سے رابطہ کرنے والوں سے فیصلہ کن اور پچھتاؤ کرنے والا برتاؤ کرے گا۔
ستایشی نے سوئڈش حکومت کو وارننگ دی کہ وہ جاسوسوں کو بھیجنے اور انسانی حقوق کو سیاسی رنگ دینے کے ذریعے ایران کیخلاف تخریبکارانہ اقدامات سے گریز کرے اور بین الاقوامی سیاسی اور سفارتکاری تعلقات کے میدان میں اپنی صحیح ذمہ داریوں پر پورا اترے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ