ایرانی طلباء نے بیلجیم کی عدالت کی جانب سے ایرانی سفارتکار اسداللہ اسدی کی سزا کے خلاف بیلجیم کے سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کر کے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں اس سفارتکار کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔
طلباء نے ہاتھ میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بیلجیئم کے جاسوس کو سخت سزا، معاوضہ، بیلجیئم کے سفارت کار کی گرفتاری، بیلجیئم کی عدالت منافقین کی پناہ گاہ، اسد اللہ اسدی کو رہا کریں، کے نعرے درج تھے، جنہوں نے ان نعروں کے ساتھ بیلجیم کی عدالت کی اس کارروائی پر اپنے غصے اور نفرت کا اظہار کیا۔
اس بیان نے اسدی کے خلاف فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیلجیم کی حکومت اور عدالتی نظام نے کئی سالوں سے پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کے خلاف اور ایرانی حکومت اور قوم کے صبر کے باوجود ایک غیرت مند اور مظلوم سفارتکار کو گرفتار کیا ہے۔
اس بیان میں بیلجیم کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیلجیم کے عوام یہ جاں لینا چاہیے کہ ایران ایک امن پسند ملک ہے جو خود دہشت گردی کا شکار ہے اور بیلجیم کی حکومت اب وہ لوگوں(منافقین) کی حمایت کرتی ہے جنہوں نے اس ملک ( ایران) میں ایک دن میں 17 ہزار سے زائد بچے، خواتین اور نہتے افراد کو قتل کردیاہے ۔ یہ بھیڑیے(منافقین) ہرجگہ جائیں تو وہاں بدامن ہوجائے گا۔ ہم آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ ان دہشت گردوں کے ہاتھوں عراقی قوم کو قتل کرنے کے ظالمانہ انجام کو پڑھیں اور اپنی حکومت سے ان دہشت گردوں کے انخلاء کا مطالبہ کریں ۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ