ایرانی جوہری سائنسدان کی بیٹی کا یورپی سفرا سے ایک فلم کو دیکھنے کا مطالبہ

تہران، ارنا- دہشتگرد کے ہاتھوں شہید کیے گئے ایرانی جوہری سائنسدان کی بیٹی "آرمیتا رضائی نژاد" نے ایک خط میں برطانیہ، سوئیٹزرلینڈ، جرمنی، فرانس اور دیگر یورپی ممالک کے سفر سے مطالبہ کیا کہ وہ ایرانی سینما گھروں میں "ہناس" فلم کو دیکھ لیں تا کہ ان کو ایرانی قوم کے انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں کے کچھ حصے سے واقفیت حاصل ہو۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اس خطے کے کچھ حصے درج ذیل ہیں؛

ہناس فلم میرے والد کے قتل سے پہلے میرے والد اور والدہ کی رومانوی زندگی کی کہانی پر مبنی ہے جس کو ایک مہینے سے زائد ایرانی سینما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کیا جاتا ہے۔

اب تک سیکڑوں ایرانیوں نے اس فلم کو دیکھا ہے اور میرے خاندان کے راستے میں موجودہ مصائب سے واقف ہوگئے ہیں۔ ان سالوں کے دوران، میرے ہم وطنوں کی ہمدری نے میں اور میری والد کی حوصلہ افزائی کی باعث بنی اور ہم نے اس ہمدری کو اپنی زخموں کا مرہم سمجھا۔

اب اس موقع کی فراہمی ہوگئی ہے کہ دنیا کے سارے عوام کئی دہائیوں سے ایرانی عوام کے انسانی حقوق کیخلاف اقدامات اور ان کے مصائب سے واقف ہوگئیں اور ان کو پتہ چل جائے کہ ایرانی عوام انسانی حقوق کیخلاف جرم کا سب سے بڑا شکار ملک ہے جو ملک کیخلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں 200 ہزار جوانوں کے خون بہانے کے علاوہ، انہی سالوں میں 17 ہزار ایرانی کا بھی قتل کیا گیا ہے۔

تو یہ میری خوش کی باعث ہوگی کہ اگر آپ بطور اپنے ملک کے نمائندے کے اس فلم کو دیکھنے سے ایران اور ایرانی عوام کیخلاف ان عظیم جرائم کے کچھ حصے سے واقف ہوجائیں۔

ایرانی جوہری سائنسدان کی بیٹی کا یورپی سفرا سے ایک فلم کو دیکھنے کا مطالبہ

واضح رہے کہ شہید داریوش رضائی نژاد، ایران کے تیسرے شہید کیے گئے جوہری سائنسدان ہیں جو 1977 میں صوبے ایلام کے شہر آبدانان کے ایک مذہبی خاندان میں پیدا ہوگئے۔

ان کو 23 جولائی 2011 کو صوبے تہران میں اور ان کی اہلیہ "شہرہ پیرانی" اور چھوٹی سی بیٹی "آرمیتا" کی آنکھوں کے سامنے دہشتگردی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

ان عظیم الشان شہید کا قبر صوبے ایلام کے شہر آبدانان میں واقع ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .