یہ بات کاظم غریب آبادی نے گزشتہ روز ٹوئیٹر میں اپنے ذاتی اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج میرے ملک کے ہیروز میں سے ایک جوہری سائنسدان ڈاکٹر مصطفی احمدی روشن کی شہادت کی 10 ویں سالگرہ ہے۔ ایک سائنسدان جنہوں نے پرامن ایٹمی علم کو فروغ دینے اور مقامی بنانے میں انتھک کوشش کی۔ ہم ایٹمی سائنسدانوں کے قتل، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی ایک مثال ہے، کے ملوثیں کو کیفر کردار پہنچائیں گے۔
شہید سائنسدان مصطفی احمدی روشن 8 ستمبر 1978 ایرانی شہر ہمدان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم ہمدان میں شروع کی اور مڈل اسکول اور ہائی اسکول کے بعد 1998 میں شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں داخلہ لیا اور کیمیکل انجینئرنگ میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا۔
انہوں نے 2002 کو اس یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور پھر اسی شعبے میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی۔
شہید مصطفی احمدی روشن کیمیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں کی وجہ سے ایرانی توانائی ایپٹمی ادارے کا ملازم بن گیا۔
اس عظیم شہید کو 11 جنوری 2012 کو ادارے جانے کے وقت ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کردیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ