یہ بات سید ابراہیم رئیسی نےآج بروز جمعرات ایران کے دورے پر آئے ہوئے قطری امیر تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج امیر قطر کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں ایران اور قطر کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، سیاحت اور توانائی تعلقات کی توسیع کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کی ترقی پر زوردیا گیا۔
آیت اللہ رئیسی نے مارچ میں قطر کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں ہونے والے معاہدوں کا نفاذ کے لیے مشترکہ کمیشن میں دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ خطے میں موجود منتظمین، حکام اور حکومتوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ خطے میں بیرونی ممالک اور مغربی ممالک کی مداخلت نہ صرف خطے کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ خطے کی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہوگی اور خطے کے مسائل صرف خطے کے قابل مینیجرز کے ذریعے حل ہوں گے۔
انہوں نےصہیونی جابر حکومت کی افواج کے ہاتھوں محترمہ خاتون صحافی کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں دنیا بھر کے تمام صحافیوں سے تعزیت پیش کرنی چاہیے اور یہ جرائم یقینی طور پر پائیدار نہیں ہوں گے۔
رئیسی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امیر قطر کا اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ دونوں ممالک اور دونوں قوموں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا اور یقیناً ایران اور قطر کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم پیشرفت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر قطر کے امیر اور ان کے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتا ہوں، اور مجھے امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے باعث برکت ہوگا۔
اس موقع میں قطری امیر نے کہا کہ میں سب سے پہلے ایران کے صدر کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور مجھے آج ایران میں آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج دو طرفہ مسائل پر بات کر کے اور ہماری یقین ہےکہ شام، عراق، یمن سمیت خطے میں تنازعات کو حل کرنے کا واحد راستہ تعمیری بات چیت ہے اور ان ممالک میں موجود مسائل کو منصفانہ اور جامع حل کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔ اصل مسئلہ فلسطین کا مسئلہ تھا۔ البتہ ہم نے شام، عراق اور یمن کے بارے میں بھی بات کی۔
قطری امیر نے کہا کہ ایران اور قطر کے تعلقات مضبوط و مستحکم اور اچھی ہمسائیگی پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کا حالیہ دورہ قطر بہت اہم اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کا ایک عنصر تھا۔
قطر کے امیر نے مزید کہاکہ ویانا مذاکرات کے بارے میں قطر کا مثبت نقطہ نظر ہے اور ہمارے خیال ہے کہ بات چیت ہی اس مسئلے کا حل ہے۔
تمیم بن حمد آل ثانی نے میں شیریں ابوعاقلہ کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، ان جرائم کے مرتکب افراد کو سزا ملنی چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ