یہ بات محمد مخبر نے آج بروز جمعرات ایران کے دورے پر آئے ہوئےقطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی سطح کا ذکر کرتے ہوئے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران کے حوالے سے قطر کے موقف کو سراہا۔
مخبر نے خطے میں صیہونیوں کی موجودگی اور گذشتہ روز قابض حکومت کے ہاتھوں الجزیرہ کی ایک رپورٹر کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے اس سلسلے میں قطری حکومت کے موقف کی تعریف کی ۔
سنیئر نائب ایرانی صدر نے تہران اور دوحہ کے درمیان دوطرفہ اور علاقائی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور خطے کے امن، استحکام اور سلامتی کی ترقی میں ان تعلقات کے کردار پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کمیشن کے انعقاد پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
محمد مخبر نے نائب صدر نے خطے کے بعض ممالک جیسے یمن اور افغانستان کے بحرانوں کے حل کرنے میں ایران اور قطر کے درمیان تعاون کے کردار اور اثرات پر بھی زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے بینکنگ اور اقتصادی تعلقات کی ترقی کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے ایران اور قطر کے درمیان بینکاری اور تجارتی تعلقات کی ترقی دونوں ممالک کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے درمیان تعلقات اور تبادلوں کو آسان بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔
مخبر نے قطر میں ورلڈ کپ کے انعقاد کے سلسلے میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی ملاقاتوں اور مشترکہ تعاون کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے قطر میں ان مقابلوں کے انعقاد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا اظہارکیا۔
اس موقع میں قطری امیر نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور مضبوط تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر اور صدر کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے تہران اور دوحہ کے درمیان تعلقات کی گہرائی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ نازک اور حساس لمحوں میں ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح واضح ہو جاتی ہے۔
انہوں نے قطر ورلڈ کپ میں شرکت کیلیے ایرانی تماشائیوں کے ویزا کے اجراء کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کا اعلان کرتے کہا کہ ہم عالمی کپ کے انعقاد کیلیے ایران کی تجاویز اور جدو جہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ قطری امیر نے آج ایرانی صدر کی دعوت پر ایک اعلی سیاسی ، اقتصادی وفد کی قیادت میں تہران پہنچ گئے جہاں ایرانی صدر اور سنیئر نائب صدر نے ان کا استقبال کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ