پڑوسیوں سے تعاون ایران کی اسٹریٹجک پالیسی ہے: باقری کنی

تہران، ارنا- نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ پڑوسیوں سے تعاون ایک عبوری حکمت عملی نہیں بلکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹجک پالیسی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور "علی باقری کنی" نے آج بروز منگل کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے نائب قطری وزیر خارجہ " احمد بن حسن الحمادی" سے ایران اور قطر کی سیاسی مشاورت کی کمیٹی کے فریم ورک کے اندر ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسیوں سے تعاون ایک عبوری حکمت عملی نہیں بلکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹجک پالیسی ہے۔

باقری نے کہا کہ اگر ہم علاقائی تعامل اور ہم آہنگی کی قیمت ادا کرنے میں ہچکچاتے ہیں، تو بلا شبہ تنازعات اور انحراف کی قیمتیں ہر ایک پر عائد ہوں گی اور اور علاقائی تعامل اور ہم آہنگی کی قیمت سیاسی باہمی اعتماد کی تعمیر اور مضبوطی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے سے پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے علاقائی مفادات کے ساتھ قومی مفادات کے اوورلیپ اور قومی مفادات اور خطے کے ممالک کے اجتماعی مفادات کے درمیان ٹکراؤ کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا  کہ ہمیں غیر ملکیوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی ہوگی کہ وہ خطے کے ممالک کے قومی مفادات میں اختلافات کی پردہ پوشی کا فائدہ اٹھا کر خطے میں اپنی بالادستی کی پالیسیوں کو جائز قرار دیں۔

پڑوسیوں سے تعاون ایران کی اسٹریٹجک پالیسی ہے: باقری کنی

باقری نے مزید کہا کہ خلیج فارس میں غیر ملکیوں کی مداخلت اور ان کی فوجی موجودگی سے قیام استحکام اور سلامتی برقرار نہیں ہوگا بلکہ خطے کے ممالک سیاسی تعاون اور اقتصادی ہم آہنگی کے ذریعے خطے میں استحکام اور سلامتی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے علاقائی تعاون کی ایران کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ "کراس کٹنگ حکمت عملی" نہیں ہے بلکہ "اسٹریٹجک پالیسی" ہے۔ خطے میں ہمسائیگی کی پالیسی کا استحکام خطے کے ممالک کے ہم آہنگی اور قربت اور بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت پر مبنی ہے۔ اور یہ دونوں ستون ہم آہنگی سے کام کریں گے اور خطے کے ممالک میں اندرونی طاقت پیدا کریں گے۔

باقری نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات اب بھی اقابل قبول سطح پر نہیں ہے لہذا تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے تمام صلاحیتوں کو استعمال کیا جانا ہوگا۔

 قطر ایران سے سیاسی مشاورت کو خطے میں امن و استحکام کا حصول سمجھتا ہے

در این اثنا نائب قطری وزیر خارجہ نے ہمارے صدر کے دوحہ کے کامیاب دورہ اور قطر کے امیر کے آئندہ دورہ ایران اور سیاسی مشاورتی کمیٹی کی تشکیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قطری حکومت دوطرفہ تعاون کو فروغ دیتی ہے۔ اور اسلامی جمہوریہ کے ساتھ علاقائی سیاسی مشاورت خطے میں امن اور استحکام کے حصول کی اضافی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے۔

انہوں نے ایران اور قطر کے عوام اور حکومت کی مختلف سطحوں پر مضبوط تعلقات کی تاریخ کا بھی حوالہ دیا جو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام سے پہلے کا ہے۔

پڑوسیوں سے تعاون ایران کی اسٹریٹجک پالیسی ہے: باقری کنی

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں اس قدر مضبوط ہیں کہ تعلقات کی تاریخ میں کوئی بھی واقعہ اس میں خلل نہیں ڈال سکا، اور تعلقات کا یہ نمونہ خطے کے ممالک اور دیگر ممالک کے درمیان پیش کیا جا سکتا ہے اور چند سال قبل خطے کے بعض ممالک کی طرف سے قطر پر پابندیوں کے وقت اسلامی جمہوریہ ایران نے قطر کے ساتھ مخلصانہ تعاون اور مدد کی تھی۔

نائب قطری وزیر خارجہ نے مسائل کے خاتمے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو آسان بنانے کے لیے علاقائی مذاکرات کے عنصر کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دورہ دوحہ کے دوران قطر کی جانب سے طے پانے والے معاہدوں پر سنجیدگی سے عمل کیا جا رہا ہے۔

اس ملاقات کے اختتام پر اسلامی جمہوریہ ایران اور قطر کی سیاسی مشاورتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے منٹس پر دونوں ممالک کے نائب وزرائے خارجہ نے دستخط کئے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .