افغانستان میں انسانی بحران میں اضافہ ایران اور پاکستان کیلئے مشترکہ چیلنج ہے: شہباز شریف

تہران، ارنا - پاکستان کے نئے وزیر اعظم نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے لیے مشترکہ چیلنج قرار دیا۔

یہ بات محمد شہباز شریف نے پیر کے روز اسلام آباد میں منعقدہ ایک رمضان افطار ضیافت کے دوران کی گئی تقریر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس تقریب میں ایران کے سفیر محمد علی حسینی سمیت پاکستان میں متعدد اعلیٰ پاکستانی حکام، سفیروں اور اسلامی ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
شہباز شریف نے اسلامی ممالک کے سربراہان اور بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے بطور وزیر اعظم منتخب ہونے کے موقع پر انہیں موصول ہونے والے مبارکبادی پیغامات کی قدر کی۔
انہوں نے امن اور خوشحالی کے حصول، غربت سے لڑنے اور مشترکہ مفادات کو یقینی بنانے کے لیے عالم اسلام کے اتحاد اور شراکت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں اسلامی ممالک میں امن اور ترقی کو یقینی بنانا چاہیے اور اسے فروغ دینا چاہیے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے افغانستان، مقبوضہ فلسطین اور کشمیر کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کے حالات نے ہم سب کے دلوں کو زخمی کر دیا ہے کیونکہ ہم فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی ناانصافیوں اور ظلم و بربریت میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی ہستی کے خوفناک جرائم کے تسلسل کو روکنے اور فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اسلامی ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم سے موثر جواب دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے افغانستان میں انسانی بحران کی شدت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کا جاری رہنا اس ملک کے پڑوسیوں کی حیثیت سے ایران اور پاکستان کے لیے مشترکہ چیلنج ہے اور اس کے اثرات عالم اسلام کے دیگر ممالک پر بھی مرتب ہوں گے۔
انہوں نے افغان بھائیوں کی مدد کے لیے افغانستان کے پڑوسیوں اور عالم اسلام کی آواز کو متحد کرنے اور اس ملک میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے موثر قدم اٹھانے پر زور دیا۔
پاکستان کے نئے وزیر اعظم نے مشترکہ مقاصد اور مفادات تک پہنچنے کے لیے اسلامی ممالک اور ان کے رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعاون کے لیے اپنی تیاری اور اپنے ملک کی نئی حکومت کا اعلان کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .