یہ بات جنرل زبیر محمود حیات نے پیر کے روز اسلام آباد میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
پاکستانی آرمی کے سابق عہدیدارنے افغانستان کی صورتحال پر عالمی برادری کی بے حسی اور اس ملک کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایک پڑوسی کی حیثیت سے افغانستان کی مدد کیلیے ایک اہم اور فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔
افغانستان کی صورتحال کے مستقبل کے عنوان سے کانفرنس پاکستانی دارالحکومت میں انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (ISSI)کی میزبانی میں مختلف ممالک کے مفکرین اور سفارت کاروں کی موجودگی میں پیر کے روز پاکستان میں منعقد ہوئی۔
ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر ڈاکٹر 'سید محمد کاظم سجادپور' نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی اور تقریر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو افغانستان میں نئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے اور طالبان کو تسلیم کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کی مدد کے لیے پڑوسیوں اور علاقائی تعاملات کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران افغانستان کے مسئلے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستانی جنرل نے کہا کہ بیرون ملک میں افغان اثاثوں کو بلاک کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ یہ اثاثےافغان قوم کی ملکیت ہیں اور فوری طور پر جاری کیا جانا چاہیے۔
پاکستانی جنرل نے مزید کہا کہ افغانستان ایک بلیک ہول بن چکا ہے اور اسے عالمی برادری نے نظر انداز کر دیا ہے جس کی وجہ سے اس ملک کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی پھر پور حمایت کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ داعش سمیت دہشت گرد عناصر افغانستان سے پڑوسیوں پر حملہ نہ کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ