ان خیالات کا اظہار "احمد وحیدی" نے آج بروز منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ملک کی سرحدوں کی حالت اور افغانستان کے حالیہ واقعات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ دھاریں ایران اور افغانستان کو تقسیم کرنے کے درپے ہیں اور یہ دشمن کی منصوبہ بندی ہے۔
وحیدی نے دونوں ملکوں کے درمیان طویل تاریخ اور بہت اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اچھے میزبان رہے ہیں اور ہرات اور کابل میں کچھ لوگوں کے اقدامات قابل قبول نہیں ہیں اور اس کی قیادت ایسے لوگوں نے کی ہو گی جو کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لہذا؛ افغان حکام کو ان مسائل کے بارے میں محتاط رہنے اور خبردار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس سلسلے میں عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کی طرف توجہ دیں کہ دشمن کی حساسیت پیدا کرنے کی یہ کوششیں غیر حقیقت پسندانہ ہیں اور اسے قبول نہ کریں۔
ایرانی وزیر داخلہ نے شلمچہ سرحدوں پر پیش آنے والے واقعات اور ٹرکوں کے برآمدی سامان کی چوری سے متعلق ارنا کے جواب میں کہا کہ عراق میں کچھ سامان کی درآمد کو روک دیا گیا اور بصرہ کے لوگ خود سرحد پر آئے اور برآمدی مصنوعات کے کچھ حصے کو خریدا۔ ٹرک ڈرائیوروں کے لیے جو مسئلہ پیدا ہوا اس کے حوالے سے بھی پولیس کمانڈ نے اس مسئلے کی پیروی کرتے ہوئے اسے حل کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ