ارنا رپورٹ کے مطابق، "شاہ محمود قریشی" نے مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح کو اسلام آباد سے بیجنگ سے روانگی سے پہلے ایک ویڈیو پیغام میں افغان پڑوسی ممالک کے اجلاس کی سائڈ لائن پر ایران اور روس کے وزرائے خارجہ سے دو اہم ملاقاتوں کے منصوبے کا ذکر کیا۔
قریشی نے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" سے پہلے سے طے شدہ ملاقات میں علاقے کی سلامتی کی صورتحال اور افغانستان مسئلے پر تبادلہ خیال کی ماحول کی فراہمی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات میں ویانا مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال اور جوہری معاہدے کی بحالی کی پیشرفت پر ہونے والی کوششوں پر گفتگو کی جائے گی۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کے دورہ چین میں بہت اہم اور گہرے مذاکرات ہوں گے جن میں اس موقع سے اسلام آباد کے موقف کو بہترین طریقے سے پیش کیا جا سکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس کے علاوہ، ٹرائیکا پلس کے دو اجلاسوں میں چین، امریکہ، روس اور پاکستان کے نمائندوں کے علاوہ پاکستان، چین اور طالبان کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی اجلاس منعقد ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ قریشی کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد بشمول محکمہ خارجہ کے قائم مقام اور پاکستانی وزیر اعظم کے خصوصی نمائندے برائے افغان امور، اس تین روزہ دورے میں چین روانہ ہوگیا ہے۔
جبکہ باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ، دورہ چین کے بعد روس روانہ ہوں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ قریشی نے 22 فروری کو پاکستانی وزیر اعظم کیساتھ ماسکو کا دورہ کیا؛ جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب "سرگئی لاوروف" سے ایک ملاقات میں باہمی تعلقات کے فروغ سمیت افغانستان اور یوکرین کی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ