پاکستانی وزیر خارجہ 'شاہ محمود قریشی' نے ایرانی ہم منصب 'حسین امیر عبداللہیان' کے ساتھ ٹیلی فون پر ایک گفتگو میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ نے فلسطین، یمن، افغانستان، یوکرین کے بحران اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ نے امیر عبداللہیان کو اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اور پاکستان کے قومی دن کی 70 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اسلامی تعاون تنظیم کے قیام کی اصل وجہ ہے اور اس سلسلے میں جمہوریہ اسلامی ایران کا موقف اہم اور کلیدی ہے۔
فریقین نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں، یوکرین کے بحران، علاقائی مسائل اور امت مسلمہ پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے پاکستان کے قومی دن پر پاکستانی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ کی دعوت پر شکریہ اداکیا۔
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق قراردادوں کے مسودے کا وجود، نیز یمن کے خلاف قرارداد جو بعض ممالک نے تیار کی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے اتحاد اسلامی کے اصولی موقف سے مطابقت نہیں رکھتی۔ امت.
انہوں نے بتایا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق قراردادوں کے مسودے اور نیز یمن کے خلاف قرارداد جو بعض ممالک نے تیار کی ہے،کا وجود امت مسلمہ کے اتحاد سے متعلق ایرانی موقف سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے بھی اسلامی ممالک کے اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں فلسطین کی حمایت میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ