جنگ دنیا میں کہیں بھی حل کا راستہ نہیں ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر مبنی تہران کے موقف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کسی حل کا راستہ نہیں ہے، نہ یوکرین میں، نہ یمن میں، نہ افغانستان میں اور نہ ہی کہیں بھی۔

یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے ہفتہ کے روز اپنے پولینڈ کے ہم منصب "وزبیگنیو رائو" کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے دو طرفہ تعلقات اور یوکرین کے بحران سمیت علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے یوکرائنی جنگ میں بے گھر ہونے والوں اور پناہ گزینوں کی مدد کرنے میں پولینڈ کی حکومت کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا، خاص طور پر ایرانی شہریوں کی وطن واپسی کے عمل کو۔
انہوں نے دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے بارے میں مثبت تصورات کو دونوں حکومتوں کے درمیان قدیم تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہمیت کا حامل قرار دیا اور پولینڈ کے وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے دوران تہران کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر مشترکہ تقریب کے انعقاد کے لیے تہران کی تیاری پر زور دیا۔
انہوں نے ایرانی ہلال احمر اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے تعاون سے بے گھر یوکرینیوں کے لیے انسانی امداد لے جانے والے طیارے کو بھیجنے اور مزید انسانی امداد بھیجنے کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی امدادی ٹیموں کی پولینڈ میں بے گھر اور پناہ گزینوں کے لیے انسانی ہمدردی کی فراہمی کے لیے تیار رہنے پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے یوکرین کے بحران کو سیاسی حل کے ذریعے ختم کرنے پر مبنی تہران کے موقف کی تجدید کی اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے اصولوں پر مبنی اور دوہرے معیار کے بغیر، ہم یوکرین، افغانستان یمن یا دنیا میں کہیں بھی حل تک پہنچنے کا راستہ پر غور نہیں کریں گے۔
پولینڈ کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے تاریخی ماضی کا حوالہ دیا، خاص طور پر دوسری جنگ عظیم کے دوران ایرانی عوام کی طرف سے پولینڈ کے تارکین وطن کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر میزبانی کا، ان تعلقات کو ایک ذریعہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 1400 ایرانی شہری یوکرین سے پولینڈ کی سرحد عبور کر چکے ہیں اور ہمارے حکام کی کوشش ہے کہ یوکرین میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد ان کی مدد کی جائے اور اس کے بعد پولینڈ کی اچھی یادیں اپنے ساتھ لے آئیں.
رائو نے خواتین اور بچوں کے اخراج کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کے مسئلے اور یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں کے لیے خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کو بنیادی ضرورت قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ بین الاقوامی ریڈ کراس سمیت کچھ بین الاقوامی تنظیمیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی تلاش کر رہی ہیں۔
پولینڈ کے وزیر خارجہ نے وارسا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے اور پولینڈ کی وزارت خارجہ کے علاقائی تعاون کے محکمے کے ساتھ مل کر پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ایرانی امدادی ٹیم کو یوکرین اور اس کے پڑوسیوں کو زیادہ سے زیادہ انسانی امداد اپنے ملک روانہ کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری اس میں اضافہ کرے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .