جاپان کے NHK نیوز نیٹ ورک کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، فاطمہ مہاجرانی نے امریکی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے نئے دور کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اعتماد کے ساتھ مذاکرات کے نئے راونڈ میں داخل ہوئے ہیں اور قومی مفادات اور امن کے لیے جو بھی ضروری ہو گا کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات مناسب وقت پر نتیجہ خیز ہونگے۔
مہاجرانی نے بتایا کہ مذاکرات کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے لیے ماہرین کی سطح کا پہلا اجلاس ہفتے کو منعقد ہوگا۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ ایران امریکی حکومت کے حقیقی ارادوں کے بارے میں محتاط ہے اور دباؤ یا دھمکیوں کے بغیر مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔
مہاجرانی نے ایران کے میزائل پروگرام اور خطے میں مزاحمتی گروپوں کے لیے تہران کی حمایت سمیت JCPOA سے ہٹ کر مسائل کو شامل کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کی کوششوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ مذاکرات صرف جوہری مسئلے تک محدود ہیں اور ہم مذاکرات کے محور کو وسعت دینے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ