IRNA کے رپورٹر کے مطابق، یہ تقریب کراچی اور ایرانی سفارت خانے کے عملے اور ان کے اہل خانہ کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
قونصل جنرل حسن نوریان نے اپنے خطاب میں مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کی بہادری اور خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے قیام کی پوری تاریخ دہشت گردی اور بربریت سے اٹی پڑی ہے اور گذشتہ 7 اکتوبر سے لے کر اب تک انہوں نے دنیا کے سامنے حکومت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللہ جیسے مجاہدین اور قابل فخر ہیروز کا صلہ اسلام کی راہ میں شہادت اور خدائے بزرگ و برتر کی عبادت کے سوا کچھ نہیں ہے اور اس راہ کو مزاحمتی محور کے مجاہدین جاری رکھیں گے۔
کراچی میں ایران کے قونصل جنرل نے تاکید کی کہ مزاحمتی رہنماؤں بشمول شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید سید حسن نصر اللہ کا قتل، مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں اور حامیوں کے عزم کو متزلزل نہیں کرے گا۔
پروگرام کے تسلسل میں ثقافتی اتاشی اور کلچر ہاؤس کے ڈائریکٹر سعید طالبی نیا نے بھی صیہونی حکومت کے جرائم بالخصوص نسل کشی اور شہریوں کے قتل عام کے لیے مغرب کی حمایت کی مذمت کی۔
پاکستان کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے بیروت میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ آپریشن، جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ شہید ہو گئے تھے کی شدید مذمت کی ہے
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پاکستان میں اہل تشیع کے رہنما علامہ سید ساجد علی نقوی، جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمن، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری اور تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے شہید سید حسن نصر اللہ اور محورِ مزاحمت کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تاکید کی کہ حسن نصراللہ کا خون رائگاں نہیں جائے گا اور صہیونی دشمن کے خلاف مزاحمتی محور کی جنگ مزید طاقت حاصل کرے گی۔
حزب اللہ کے شہید سیکرٹری جنرل کے قتل کی مذمت اور لبنان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کے مختلف شہروں میں مزاحمتی محاذ اور فلسطین کے حامیوں کی احتجاجی ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ