جزیرہ ابوموسی، تنب کوچک و بزرگ ایران کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں، ترجمان وزارت خارجہ

تہران(ارنا) وزارت خارجہ ایران کے ترجمان نے ابو موسی، تنب کوچک اور تنب بزرگ جیسے تین جزائر کو ایران کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی ارضی سالمیت کے بارے میں کسی قسم کے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ارنا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یہ بات تین ایرانی جزائر کے بارے میں میر کویت کے دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر جاری ہونے والے اختتامی بیان اور آرش گيس فیلڈ کی ملکیت کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ کویت اور امارت مشترکہ بیان کو مستر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے بھی کئی بار واضح کرچکے ہیں کہ  مذکورہ تینوں جزیرے ابوموسی، تنب کوچک اور تنب بزرگ ایران کی سرزمین کا اٹوٹ اور ابدی حصہ ہیں اس طرح کی ملاقاتوں اور بیانات میں ان علاقوں کا ذکر کرنا سیاسی اور قانونی جواز سے عاری اور  ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی اپنی ارضی سالمیت پر کسی مذاکرات نہیں کرے گا۔ 

آرش فیلڈ  کے بارے میں کویت کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بیانات میں یکطرفہ دعوے کرنے سے دعویدار کے لیے کوئی قانونی جواز پیدا نہیں ہوسکتا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور کویت کے درمیان گزشتہ مذاکرات اور مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: فریقین کے درمیان تکنیکی اور قانونی مذاکرات اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہترین اور موزوں ترین طریقہ ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .