وزير خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اسلامی تعاون تنظيم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کہا: بلا شبہ صیہونی حکومت کے ساتھ ہر طرح کا معاشی تعاون یا اس کی مالی، فوجی یا سیاسی مدد، صیہونیوں کے جرائم میں شرکت اور فلسطینیوں کی نسل کشی سمیت مذموم اقدامات میں اس کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔
انہوں نے کہا: ہمیں آج کے اجلاس میں عالمی عدالت انصاف میں نسل پرست اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے میں اس کی پوری طرح سے حمایت کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کا سلسلہ ختم کرنے اور اس کی مصنوعات کے بائکاٹ کا فیصلہ کرنا چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا:ناجائز صیہونی حکومت کے خلاف ہماری کارروائي ٹھوس اور موثر ہونی چاہیے اور عالم اسلام متحد ہو کر وائٹ ہاوس اور صیہونی حکومت کو جنگ و نسل کشی روکنے ، سرحدیں کھولنے اور غزہ کے فلسطینیوں کے لئے امداد کی ترسیل کے لئے تیار کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا: بلا شبہ تمام مصائب کے باوجود اس دور سے بھی فلسطینی نکل ہی جائيں گے لیکن اس غیر مساوی جنگ میں اور اس بحران و نسل کشی کے دوران تمام ملکوں خاص طور پر اسلامی ملکوں کا کردار تاریخ میں ہمیشہ کے لئے ثبت رہے گا۔ عالمی رائے عامہ کو اسلامی تعاون تنظیم سے یہ توقع ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں صرف مذمت پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ ایسے عملی اقدامات کرے جن کی وجہ سے فلسطین میں اس کے جرائم اور قتل عام پر لگام لگ جائے ۔
آپ کا تبصرہ