سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے بیان میں لکھا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں کے گھروں پر بمباری کرکے صیہونی دشمن جرمن نازیوں کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ جمعرات کو دیرالبلح پر جو فضائی حملہ ہوا اس میں شہید ہونے والے 40 بے گناہ خواتین، بچے اور عام شہری تھے۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے غزہ میں نسل کشی اور نسلی تصفیے میں شدت پیدا کردی ہے اور دراصل تل ابیب عالمی فوجداری عدالت میں اس سرکش حکومت کے خلاف ہونے والے کیس اور اسے مجرم ٹہرائے جانے کا بدلہ لے رہا ہے۔
حماس کے بیان میں درج ہے کہ صیہونی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ کسی عالمی قانون اور انسانی اصولوں کی پابند نہیں ہے۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تنظیم کے بیان میں دنیا بھر کے انسانی حقوق کے اداروں سے غاصب صیہونی افواج کے جرائم کو باقاعدہ درج کرنے اور اس حکومت اور اس کے نازی لیڈروں کو بے گناہ خواتین اور بچوں کے قتل عام کے لئے عدالت میں جوابدہ کروانے کی اپیل کی گئی ہے۔
حماس نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں سے درخواست کی ہے کہ انسانی اقدار کی حفاظت کریں جنہیں غاصب اسرائیلی حکومت جو بائیڈن کی ہری جھنڈی سے پاؤں تلے روندنے میں مصروف ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں صیہونی فضائیہ کے گزشتہ رات کے حملے میں کم سے کم 40 افراد شہید اور 100 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ