حماس کی جانب سے جاری شدہ بیان میں آیا ہے کہ صیہونیوں نے غزہ پٹی میں انسانیت سوز مظالم، نسل کشی اور قتل عام کا ارتکاب کیا ہے اور عالمی برادری نے بھی صیہونیوں کا ان جرائم میں ساتھ دیکر اپنی ناکامی کا پردہ مزید فاش کردیا ہے۔
حماس نے عرب اور مسلم ممالک سے غزہ پٹی کے رہنے والوں کی مدد کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان خلیل الدقران نے بتایا تھا کہ غزہ پٹی کی طبی تنصیبات کو تباہ کرنے کے باوجود، صیہونی حکومت بیماروں اور زخمیوں کو علاج کے لیے غزہ پٹی سے باہر نکلنے نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ساری سرحدی گزرگاہیں بند ہیں اور غاصبوں کے شدید محاصرے کے نتیجے میں طبی ساز و سامان غزہ میں داخل نہیں ہو پا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 2500 بچے سمیت غزہ میں 10 ہزار سے زیادہ کینسر کے مریض ہیں جن کی جان بری طرح خطرے میں ہے۔
خلیل الدقران نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اس بربریت کو روکنے کے لیے صیہونیوں پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔
آپ کا تبصرہ