7 جنوری، 2024، 3:38 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85346775
T T
0 Persons

لیبلز

اسرائيل نے میرون پر حزب اللہ کے حملے کے نقصانات کو تسلیم کیا

تہران-ارنا- صیہونی حکومت نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں اہم اسٹریٹجک چھاونی " میرون " پر حزب اللہ کے حملے سے ہونے والے کچھ نقصانات کو قبول کیا ہے۔

صیہونی فوج کی شمالی کمان کے سابق کمانڈر اشر بن لولو نے کہا ہےکہ حزب اللہ لنبان نے ہفتے کے روز شمال میں بے حد اہم چھاونی میرون کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے اس حملے کے سلسلے میں اسرائیلی حکومت کی خاموشی اور رویہ پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ یہ واقعہ بے حد غیر معمولی ہے اور میرون حملے کے نتائج پر بات نہ کرنا، صحیح حکمت عملی نہيں ہے۔

صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: حزب اللہ نے جو ویڈيو کلپ جاری کی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ میرون کے دو گنبدوں کو بڑی باریکی سے نشانہ بنایا گیا ہے اور انہيں بھاری نقصان پہنچا ہے۔

حزب اللہ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ صالح العاروری اور ان کے ساتھیوں  کو ضاحیہ جنوبی میں قتل کئے جانے کے شروعات جواب کے طور پر میرون چھاونی کو 62 میزائلوں سے نشانہ بنایا گيا ہے۔

صیہونی حکومت کی میرون چھاونی میں اہم فوجی افسر تعینات رہتے ہيں جو لبنان، شام و قبرص سمیت وسیع علاقے پر نظر رکھتے ہيں۔

حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے اپنی حالیہ تقریر میں  کہا ہے  کہ آپریشن طوفان الاقصی کے دوسرے دن یعنی آٹھ اکتوبر 2023 کو صیہونی حکومت  سے ہماری جنگ شروع ہوئی اور حزب اللہ نے ایک سو کلومیٹر کی رینچ میں بارہا غاصب صیہونیوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے۔

انھوں نے کہا کہ  حزب اللہ نے بعض مواقع پر غاصب صیہونی حکومت کے خلاف  ایک دن میں 23 کارروائیاں انجام دی ہیں۔

سید  حسن نصراللہ نے بتایا کہ حزب اللہ نے صیہونی فوج کے 84 سرحدی ٹھکانوں  پر حملہ کیا ہے اور بعض ٹھکانوں پر کئی بار حملے کئے گئے ہیں۔ 

انھوں نے کہا کہ لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر  حزب اللہ کے جوانوں نے صیہونی فوج کے بہت سے ٹینکوں اور فوج سازوسامان کو تباہ کیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ دشمن اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں  اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا کبھی اعتراف نہیں کرتا اور مالی نقصانات کی بھی پردہ پوشی کرتاہے۔ 

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .