چلی کے ان 100 وکیلوں میں سے اکثر فلسطینی نژاد ہیں۔
ان کی شکایت میں غزہ پٹی میں صیہونی جرائم کو سن 1949 میں منظور ہونے والے چارو جینوا کنونشنوں کی خلاف ورزی بتایا گیا ہے۔
شکایت کرنے والے ان وکیلوں نے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر حکام کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے بھی صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں شکایت کی تھی۔
اس سلسلے میں بین الاقوامی عدالت نے بتایا ہے کہ جنوبی افریقہ کے مقدمے کی بنیاد یہ ہے کہ اسرائيل نے غزہ میں نسلی تصفیہ کیا ہے۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں۔
آپ کا تبصرہ