برف باری کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوتین نے انہیں کرملن ہاوس سے رخصت کیا۔
صدر ابراہیم رئيسی جمعرات کو یک روزہ دورے پر ماسکو گئے تھے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین سے دو طرفہ ملاقات، اعلی سطحی وفود کے مذاکرات، مشترکہ و باہمی دلچسپی کے امور خاص طور پر معاشی امور اور غزہ کے حالات پر گفتگو، صدر ایران کے دورہ ماسکو کے اہم مقاصد تھے۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتین سے ملاقات میں کہا تھا کہ ایران اور روس، انرجی، زراعت اور اسٹارٹ اپس کے شعبے میں تعاون کی سمت زیادہ بہتر قدم بڑھا سکتے ہيں جو دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔
صدر ایران سید ابراہیم رئيسی نے کہا تھا کہ جو کچھ فلسطین میں ہو رہا ہے وہ نسلی تصفیہ اور انسانیت کے خلاف جرم ہے اور بڑے افسوس کی بات ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں5 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہيں۔
اس ملاقات میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا: ہمارے لئے یہ اہم ہے کہ ہم علاقائي اور خاص طور پر فلسطین کے بارے میں ایک دوسرے سے مذاکرات کریں اور میں آپ کی دعوت کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
پوتین نے زور دیا: دونوں ملکوں کے تعلقات میں بڑی تیزی سے فروغ آ رہا ہے اور اگر آپ ہماری نیک خواہشات و سلام رہبر انقلاب تک پہنچا دیں تو آپ کے ہم شکر گزار ہوں گے کیونکہ وہ ہمارے تعلقات کی حمایت کرتے ہيں۔
آپ کا تبصرہ