صیہونی حکام کے جرائم پر لاطینی امرکا کا ردعمل

  مقدمہ چلانے کا مطالبہ اور روابط منقطع کرنے کا فیصلہ

تہران – ارنا – ونیزوئلا نے غزہ کے جبالیا کیمپ پرصیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری پرصیہونی حکام پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ بولیویا نے تل ابیب سے روابط منقطع کرلئے اور چلی نیز کولمبیا نے اپنے سفیروں کو واپس بلالیا ہے

 ارنا کے مطابق غزہ کے جبالیا کیمپ پر صیہونی حکومت کے تازہ وحشیانہ حملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ونیزوئلا کے صدر نیکولس مادورو نے صیہونی حکام پر مقدمہ چلانے  کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ونیزوئلا کے صدر نیکولس مادورو نے کہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کی جائے۔

 انھوں نے کہا ہے کہ اب جنگ اور تشدد بند کرو اور فلسطین کو آزاد کرو۔

 دوسری طرف لاطینی امریکا کے ایک اور ملک بولیویا نے بھی اسرائیلی فوج کی درندگی اور وحشیانہ بربریت پر اعتراض کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ روابط منقطع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

 ادھر چلی اور کولمبیا نے بھی  تل  ابیب سے اپنے سفیروں کو واپس بلانے کا اعلان کردیا ہے ۔

ارنا نے رائٹرز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ  چلی کے صدر گیبریئل بوریچ نے صیہونی حکومت کے تازہ وحشیانہ حملے کے بعد  کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر ان کے ملک نے مقبوضہ فلسطین سے اپنے سفیر کو مشاورت کے لئے بلالیا ہے۔

انھوں نے سوشل میڈیا کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ چلی صیہونی حکومت کے ان حملوں کی شدت کے ساتھ مذمت کرتا ہے اور تشویش کے ساتھ ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔  

اسی کے ساتھ کولمبیا کے صدر گوستاؤ پیترو نے بھی تل ابیب سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل نے فلسطینی عوام کا قتل عام جاری رکھا تو ہم وہاں نہیں رہ سکتے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .