شام کی سانا نیوز ایجنسی کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے اپنے اس خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکام کو اس چوری پر وضاحت پیش اور شام کو ہونے والے نقصان کا تاوان ادا کرنا چاہیے۔
دمشق نے اسی طرح غاصب امریکی فوجیوں کی غیر قانونی موجودگی کے خاتمے اور مقبوضہ علاقوں اور آئل فیلڈ کو شام کی حکومت کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے اپنے اس خط میں امریکی فوجیوں کی جانب سے جارحیت اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کو فوری طور پر روکے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں اور ان کے ایجنٹ دہشت گردوں کی جانب سے جارحیت اور آئل فیلڈ اور معدنیات کو سن 2011 سے لے کر سن 2023 کے وسط تک ہونے والا نقصان 115.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ صرف آئل فیلڈ کو امریکیوں نے جو نقصان پہنچایا ہے وہ 27.5 ارب ڈالر ہے ۔
نیوز ایجنسی نے بتایا ہےکہ امریکی فوجی، شام کے قدرتی ذخائر کی چوری اور اسے عراق میں اپنی چھاونیوں میں اسمگل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہيں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریبا 95 آئل ٹینکروں میں الجزیرہ علاقے سے تیل چوری کرکے عراق منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے شام میں دہشت گردوں کی شکست کے بعد امریکی فوجیوں نے ان کی جگہ لے لی اور داعش کے بجائے اب وہ شام کا تیل چرا رہے ہيں۔
شام کی حکومت نے بارہا کہا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں امریکی فوجیوں اور ان کے ایجنٹوں کی موجودگی کا مقصد صرف تیل کی چوری ہے جبکہ وہاں ان کی موجودگی غیر قانونی ہے۔
آپ کا تبصرہ