ایران، افریقہ کو تعاون کی نظر سے دیکھتا ہے، افریقی معیشت میں ایران کا حصہ کم ہے، صدر ایران

تہران- ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے افریقہ کی معیشت میں ایران کی حصہ داری میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے: کچھ لوگ، افریقہ پر سامراجی نظر رکھتے ہيں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران، اس بر اعظم کو، انسانیت اور تعاون کی نظر سے دیکھتا ہے۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کینیا، یوگینڈا اور زیمبابوے روانگی سے قبل بدھ کی صبح، تہران کے مہرآباد ہوائي اڈے پر کہا: اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد، افریقی ملکوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات، مختلف شعبے میں اچھے رہے ہيں لیکن وقت کے ساتھ ہی کچھ ملکوں کے ساتھ تعلقات ميں خاص طور پر حالیہ عشروں میں خلل پڑ گیا لیکن اب افریقہ میں موجود قدرتی ذخائر، معدنیات اور بے پناہ قدرتی دولت کے پیش نظر بہت سے افریقی ملکوں کے ساتھ تعاون ہو سکتا ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ افریقی ملکوں نے ایران کے ساتھ تعلقات میں فروغ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے  اور موجودہ حالات میں خارجہ پالیسی کے شعبے میں افریقی ملکوں کے سلسلے میں اچھے قدم اٹھائے جا سکتے ہيں۔

 انہوں نے زور دیا:کچھ لوگ، افریقہ پر سامراجی نظر رکھتے ہيں لیکن اسلامی جمہوریہ ایران، اس بر اعظم کو، انسانیت اور تعاون کی نظر سے دیکھتا ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے مزید کہا: زراعت اور مویشیوں کے سلسلے میں افریقہ میں تعاون کے بہت مواقع ہیں جبکہ سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں بھی افریقہ میں بہت سے اچھے قدم اٹھائے جا سکتے ہیں اور سائنس و ٹکنالوجی کے ہمارے دفاتر، ان ملکوں میں سرگرم عمل ہو سکتے ہيں۔

انہوں نے کہا : انجینیئرنگ سروسز کے شعبے میں بھی اچھے مواقع ہیں اور ہم اس شعبے میں سروسز دے سکتے ہيں۔

صدر ایران نے کہ افریقی تجارت میں ایران کا حصہ بہت کم ہے ، آج افریقی معیشت 1200 ڈالر ہے جبکہ اس میں سے صرف ایک ارب 200 ملین ڈالر ہی ایران کا حصہ ہے ۔

صدر جمہوریہ نے زور دیا: اب افریقی ملکوں سے تعلقات، خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت، پڑوسیوں، اسلامی اور مشترکہ موقف رکھنے والے ملکوں کے ساتھ تعلقات پر خاص توجہ دے رہی ہے۔

آیت اللہ سید ابراہیم رئيسی نے امید ظاہر کی ہے کہ اس دوے میں مختلف سیاسی، معاشی، تجارتی،  ثقافتی اور سائنس و ٹکنالوجی کے شعبوں میں اچھے اقدامات کئے جائيں گے۔

صدر ایران کینیا، یوگینڈا اور زیمابوے کے دورے میں ان ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات، مشترکہ پریس کانفرنسوں میں شرکت اور تعاون کے معاہدوں پر دستخط کے علاوہ ایران و میزبان ملکوں کے تاجروں اور عہدیداروں کی شرکت سے منعقد ہونے والی نشستوں میں بھی حصہ لیں گے تاکہ فریقین کی تجارتی گنجائشوں کا بھی تعارف ہو سکے۔

11 سال  بعد کسی ب ایرانی صدر کا یہ پہلا افریقا دورہ ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .