فلسطینی سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے بیان میں آیا ہے کہ ہم قابض حکومت کے فوجیوں کے اس جرم کہ ایک 2 سالہ فلسطینی بچے محمد ہیثم التمیمی کی شہادت کا باعث بنا، کی مذمت کرتے ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم نے کہا کہ ہم اس جرم کے حوالے سے بین الاقوامی تحقیقات اور اسرائیل کو سزا دینے اور جوابدہ ٹھہرانے کی کوششوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست نے اپنے جرائم کے تسلسل میں بچے محمد ہیثم التمیمی کو صیہونیوں نے گولی مار کر شہید کردیا۔
اس فلسطینی بچے کا تعلق رام اللہ کے گاؤں "نبی صالح" سے ہے۔
دو روز قبل صہیونی حملے کے دوران صیہونی عناصر کے ہاتھوں شدید زخمی ہوئے اور آج شہید ہو گئے۔
صیہونی آبادکاروں نے اتوار کی رات نابلس کے شمال مغرب میں واقع "برقہ" علاقے پر بھی حملہ کیا اور کاروں کو تباہ کر کے فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ کیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا ہے کہ برقہ میں ان حملوں میں 59 فلسطینی زخمی ہوئے۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے آبادکاروں کی حمایت کرتے ہوئے برقہ میں فلسطینیوں پر فائرنگ کر کے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
فلسطینیوں نے گزشتہ دنوں کے دوران نابلس کے مختلف علاقوں میں صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے۔
مشرق وسطیٰ کے امن عمل میں اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار ٹور ونس لینڈ نے پیر کی رات 2 سالہ فلسطینی بچے محمد التمیمی کی شہادت کیلیے صہیونی حکام کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ونس لینڈ نے ایک ٹویٹ میں لکھاکہ "میں 2 سالہ فلسطینی بچے کی موت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، ایک ایسا واقعہ جس نے مجھے بہت اداس کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ شہری بالخصوص بچے اس تنازعہ (اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جھڑپ) کی قیمت ادا کرتے رہیں گے۔
ونس لینڈ نے آخر میں شہید التمیمی کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے ایک بار پھر اس دو سالہ بچے کی شہادت کے ملوثین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ